ہر مذہب اور ثقافت کا سب سے پہلا سنہری اصول برداشت ٬امن٬ ہم آہنگی اور رواداری کی تعلیم ہے٬ مقررین کا سیمینار سے خطاب

پیر 10 اکتوبر 2016 18:10

جھنگ۔10 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2016ء) برداشت ٬ رواداری ٬ امن و عامہ اور ہم آہنگی کے فروغ کے حوالہ سے محکمہ سوشل ویلفیئر بیت المال اورمحکمہ تعلقات عامہ کے باہمی اشتراک سے سوشل ویلفیئر کمپلیکس میں ایک خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ایگزیکٹیو دسٹرکٹ آفیسر کمیونٹی ڈویلپمنٹ غلام اصغر جلبانی٬ ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر اظہر عباس عادل ٬محکمہ تعلقات عامہ کے ضلعی آفس کاعملہ ٬ سپیشل ایجوکیشن ٬ پالولیشن ڈیپارٹمنٹ٬چیئر مین بیت المال کمیٹی ریاض حسین عشرت٬صدرآمنہ ویلفیئر فائونڈیشن ڈاکٹر ریاض نول٬سی پی ڈی آئی سے فیصل منظور٬ اور دیگر مختلف سماجی تنظیموں کے مردوخواتین اراکین٬ عوامی نمائندگان ٬ اساتذہ اور طلباء و طالبات سمیت مکاتب فکر کے علمائے کرام ٬عمائدین اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

برداشت ٬ رواداری ٬ امن و عامہ اور ہم آہنگی کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے منعقدہ سیمینار کے مہمان خصوصی ای ڈی او سی ڈی غلام اصغر جلبانی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہر مذہب اور ثقافت کا سب سے پہلا اور اہم ترین سنہری اصول برداشت ٬امن٬ ہم آہنگی اور رواداری کی تعلیم ہے جو زندگی کی ہر سطح پرانتہائی ضروری ہے۔انہوںنے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک پاکستان دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جس کیلئے بھائی چارے کی مثالی فضاکو بحال رکھتے ہوئے مستقل اوردیرپا امن و عامہ کیلئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام ٬عمائدین کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہونا ہوگا۔

ڈی او سوشل ویلفیئر اظہر عباس عادل نے کہا کہ اسلام بنیادی طور پر امن کا مذہب ہے۔ امن اور رواداری کے ذریعے ملکوں٬ قوموں اور فرقوں کے درمیان ہم آہنگی کو بہت آسانی سے حاصل کیا جا سکتا۔انہوںنے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ امن ٬ برداشت اور رواداری کے قیام سے ہی پاکستان خوشحال٬ ترقی یافتہ اور مستحکم ہو سکتا ہے۔ڈاکٹرریاض نول٬ فیصل منظور٬حاجی لطیف ٬ غلام دستگیر٬ قیصر عباس شاہ اور دیگر مقررین نے برداشت ٬ رواداری ٬ امن و عامہ اور ہم آہنگی کے فروغ کے حوالہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دین اسلام اور ہمارا آئین محبت کا درس دیتاہے اور انصاف کی تلقین کرتاہے۔

انہوںنے کہا کہ محرم الحرام کے دوران اخوت ٬ رواداری ٬ تحمل مزاجی٬ نرمی اور ایثار قربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مثالی فضا قائم کریں کیونکہ شہدائے کربلاکی قربانی کے عوض ہی یہ اسلام ہم تک پہنچا ہے۔مقررین نے مزیدکہا کہ اقوام متحدہ مہلک ہتھیاروں اور جنگی صورتحال پیدا کرنے والے ممالک کی حوصلہ شکنی کریں جیسا کہ نیشل ایکشن پروگرام کے تحت ملک میں دہشگردی اوربد امنی پھیلانے والے عناصر کا قلع قمع کیا جا رہا ہے اسی طرح ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے دائرہ کار کے اندر امن و عامہ کے فروغ اور بحالی کیلئے اپنا کردار ادار کرتے رہیںتاکہ آئندہ نسلیں پرامن ماحول میں بہتر زندگی بسر کر سکیں۔

بعد ازاں ملکی ترقی ٬سلامتی ٬ امن و عامہ ٬اور استحکام کیلئے دعاء مانگی گئی ۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں