دنیا میں دمے کا علاج انہیلر سے کیا جاتا ہے، ڈاکٹر ملک حفیظ

جمعہ 14 دسمبر 2018 20:10

جہلم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) جہلم سمیت ملک بھر کی آبادی کے 15 فیصد افراد دمہ کے مرض میں مبتلا ہیں جس میں 10 فیصد بچے شامل ہیں ، دمہ ایک موروثی اور دائمی مرض ہے جس میں سانس کی نالی میںسوزش ہو جاتی ہے جو پھیپھڑوں کو بھی متاثر کرتی ہے اس کے باعث کھانسی ، سانس کا پھولنا اور سینے میں تکلیف جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں ، تاہم یہ قابل علاج مرض ہے اس مرض میں مبتلا افراد معمول کی جسمانی اور زہنی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں ،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم کے شعبہ ٹی بی ، تپ دق و دمہ کے چیسٹ فزیشن ڈاکٹر ملک حفیظ الرحمن نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ پوری دنیا میںدمے کا علاج انہیلر سے کیا جاتا ہے اس کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں لیکن پاکستان میں مریض انہیلر کے استعمال سے ہچکچاتے ہیں اور بار باردریافت کرتے ہیں کہ کیا انہیلر ساری زندگ استعمال کرنا پڑے گا، جبکہ مائیں اکثر بچیوں کی یہ بیماری چھپاتی ہیں اور اصرار کرتی ہیں کہ انہیلر کے بجائے کوئی اور دوا تجویز کی جائے۔

(جاری ہے)

دمہ کے مریض انہیلر استعمال کرکے بہتر زندگی گزار سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں