اپوزیشن قومی اسمبلی میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے،

قومی اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے اپوزیشن کو رعایت دی تاہم وہ ایوان کی کارروائی کو چلنے دینے کیلئے تیار نہیں ہے‘ اپوزیشن والے شور مچا کر آصف زرداری اور نواز شریف کے مقدمات سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، پارلیمنٹ میں نیب اور حکومت پر تنقید کی بجائے قانون سازی اور قومی مسائل پر توجہ دی جانی چاہئے، فلیگ شپ ریفرنس آخری مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، نواز شریف جلد جیل میں ہوں گے، رانا ثناء الله کے خلاف سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمہ میں کارروائی ہونی چاہئے، پی ٹی آئی کی حکومت عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے گی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی جہلم میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 14 دسمبر 2018 21:23

اپوزیشن قومی اسمبلی میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے،
جہلم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، اپوزیشن والے شور مچا کر آصف زرداری اور نواز شریف کے مقدمات سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، پارلیمنٹ میں نیب اور حکومت پر تنقید کی بجائے قانون سازی اور قومی مسائل پر توجہ دی جانی چاہئے، فلیگ شپ ریفرنس آخری مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، نواز شریف جلد جیل میں ہوں گے، رانا ثناء الله کے خلاف سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمہ میں کارروائی ہونی چاہئے، پی ٹی آئی کی حکومت عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے اپوزیشن کو رعایت دی تاہم وہ ایوان کی کارروائی کو چلنے دینے کیلئے تیار نہیں ہے، اپوزیشن کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ شور شرابا اور ہنگامہ آرائی کرتی رہے، عمران خان وزیراعظم منتخب ہو کر جب پہلی بار اسمبلی میں آئے تو اپوزیشن نے انہیں تقریر کرنے سے روکا اور کہا کہ جب تک انتخابات کے حوالہ سے کمیٹی نہیں بنے گی وہ احتجاج کرتے رہیں گے جس پر حکومت نے کمیٹی بنا دی، پھر وہ نیب قوانین میں تبدیلی کے حوالہ سے احتجاج کرتے رہے، اس کیلئے اپوزیشن سے وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مذاکرات کئے اور اب وہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین کے معاملہ پر احتجاج کر رہے تھے، ہم نے ان کی مرضی کا چیئرمین پی اے سی لگا کر انہیں رعایت دی ہے تاہم انہوں نے سپیکر کی فراخدلانہ پیشکش کو قبول کرنے کی بجائے نئے بہانے سے آج بھی ایوان میں ہنگامہ آرائی کی، خواجہ سعد رفیق کی ضمانت ہائیکورٹ نے مسترد کی، سپیکر قومی اسمبلی قواعد و ضوابط دیکھ کر ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے متعلق فیصلہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن اس بہانے پر اسمبلی سے واک آئوٹ کر گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کو نیب کے اوپر کورٹ آف گورنر بنا دیا گیا ہے، سارے ملزم قومی اسمبلی کو صفائیاں دینے کیلئے استعمال کرتے ہیں حالانکہ اسے عوام کے مسائل حل کرنے پر بات کرنی چاہئے، ملک میں پانی کی عدم فراہمی، معاشی مسائل، آئی ایم ایف سے مذاکرات، چین اور سعودی عرب سے تعلقات جیسے امور پر بحث ہونی چاہئے لیکن قومی اسمبلی نیب کے ملزمان کا اکھاڑا بن چکی ہے، یہ نیب کو کوستے ہیں اور روتے پیٹتے ہیں، اس سے قومی اسمبلی کی کارکردگی اور وقار مجروح ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے شور مچا کر آصف زرداری اور نواز شریف کے مقدمات سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، وہ گذشتہ ادوار میں لوٹے گئے پیسے محفوظ بنانا چاہتے ہیں، وہ تمام مقدمات میں این آر او کیلئے حکومت اور نیب کے خلاف 24 گھنٹے شور مچا رہے ہیں، انہیں این آر او نہیں ملے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے اور معیشت میں بہتری لانا چاہتی ہیں، وزیر خزانہ اس مقصد کیلئے قطر کے دورہ پر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ملک میں گیس کا کوئی بحران نہیں تھا اور محکمہ گیس پر ایک روپے کا قرضہ نہیں تھا تاہم پانچ سال بعد جب نواز شریف حکومت چھوڑ کر گئے تو یہ محکمہ 157 ارب روپے کا مقروض تھا۔ انہوں نے کہا کہ تجربہ کار ٹیم نے جس طرح پی آئی اے، سٹیل ملز، گیس، بجلی کے محکموں، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کا بیڑا غرق کر دیا ہم ان اداروں کا ریزہ ریزہ اکٹھا کرکے نیا پاکستان بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اپنے پارٹی منشور پر عمل کرتے ہوئے زراعت اور معیشت میں انقلاب لائے گی، ہم بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں شامل رہنے والی تمام سیاسی جماعتوں کے لوگوں کا بلاامتیاز احتساب کیا جا رہا ہے، پاکستان تحریک انصاف کبھی حکومت میں نہیں رہی تاہم خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی پانچ سال حکومت رہی، اس حوالہ سے نیب وہاں تحقیقات کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا کام قانون سازی ہے، شہباز شریف اور ان کی پارٹی بلیک میلنگ کرکے قومی اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دے رہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو نیب میں بھرتی نہیں کیا، یہ لوگ نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے دور میں بھرتی کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء الله کو سانحہ ماڈل ٹائون کے معاملہ پر بہت پہلے گرفتار کر لینا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایس سانحہ کے بعد صوبائی حکومت نے سکولوں اور کالجوں کے میدانوں میں چھٹی کے بعد طالب علموں کے کھیلنے پر پابندی لگا دی تھی اس حوالہ سے وزیراعظم سے بات کی ہے اور کہا ہے کہ بچوں کی رجسٹریشن کرکے ان کیلئے کھیلوں کے میدان کھول دینے چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر کوئی سنسر شپ نہیں ہے، سرکاری میڈیا پر اپوزیشن کو بھرپور کوریج مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہلم میں بہترین ویسٹ مینجمنٹ سسٹم لا رہے ہیں، لاہور میں 8 ہزار فی کس جبکہ راجن پور میں 24 سو فی کس خرچ ہو رہا ہے، متبادل بجٹ سے یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں جس کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہلم میں وولٹیج کی کمی میں بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں جبکہ گیس کے پریشر کا مسئلہ بھی حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران غریبوں کی رہائشگاہوں کو نہیں گرائیں گے تاہم کمرشل استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے، تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران جہلم میں اڑھائی ہزار کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنڈ دادنخان ہسپتال کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلیگ شپ ریفرنس آخری مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، نواز شریف جلد جیل میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہلم میں صحت اور پولیس نفری میں کمی سمیت دیگر مسائل حل کریں گے۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں