جہلم،محکمہ صحت کی جانب سے خسرہ سے بچاؤ مہم کے حوالے سے خصوصی اجلاس

پیر 22 اکتوبر 2018 17:21

جہلم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) ڈپٹی کمشنر جہلم خالد محمود ٹیپو کی زیر صدارت محکمہ صحت کی جانب سے خسرہ سے بچاؤ مہم کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ ڈپٹی کمشنر جہلم خالد محمود ٹیپو نے شرکاء کو خسرے کے خلاف12روزہ مہم اور تیارویوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ محکمہ صحت کی ٹیموں نے 6 دن کی مہم میں 102 فیصد ہدف حاصل کیا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومتِ پنجاب خسرہ کے پھیلاوکو روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکے لگوانے کی مہم کی تحت کسی بھی سرکاری اسپتال سے خسرہ سے بچاوکے حفاظتی ٹیکے مفت لگوائے جاسکتے ہیں۔ خسرہ ایک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جو کہ ایک بچے سے دوسرے بچے تک چھینک کے ذریعے ہوا میں پھیلتا ہے ۔ اور دوسرے بچے میں منتقل ہوجاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم اقبال، ڈاکٹر مظہر حیات، ڈی او سیکنڈری ڈاکٹر اسد، ڈی او انفارمیشن عثمان سندھو اور دیگر افسران موجود تھے ۔

اجلاس میں سی ای او ہیلتھ نے بریفنگ میں بتایا کہ خسرہ کا پھیلاو چونکہ ہوا کے ذریعہ ہوتا ہے اور یہ زیادہ ہجوم والی جگہوں مثلاً تعلیمی اداروں، بازاروں وغیرہ میں یہ زیادہ تیزی کے ساتھ پھیلتا ہے ۔ اس بیماری کی اگر ویکسینیشن نہ کرائی جائے تو یہ شدت اختیار کرسکتی ہے جسکی کی وجہ سے اس کا شکاربچوں میں وزن کی کمی، کھانسی، تیزسانس، ناک کا بہنا، جسم پر سرخ دانوں کی موجودگی کی شکایت نمونیہ، دست لگ جانا، آنکھوں کا متاثر ہونا، بینائی کا چلاجانا، کانوں سے پیپ کا اخراج، جسم کوجھٹکے لگنا اور دماغ کا نقصان بھی ہوسکتا ہے ۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت، حکومتِ پنجاب ، یونیسف اور ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے چھ ماہ سے سات سال تک کی عمر کے ہر بچے کو 15تا27اکتوبر2018خسرہ سے بچاوکے حفاظتی ٹیکے مفت لگائے جا رہے ہیں۔ یہ ٹیکے محکمہ صحت کے تمام اسپتالوں میں لگائے جا رہے ہیں اور اس میں ٹارگٹ بچے 1لاکھ95ہزار510 ہیں جبکہ 112064 بچوں کو ابتک ٹیکے لگایے جا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں