ٹریفک سٹاف اگر نیک نیتی سے ٹریفک رولز پر عمل کروائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ٹریفک کا نظام بہتر نہ ہو سکے

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 23 مارچ 2019 18:36

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مارچ2019ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھو کھر) ٹریفک سٹاف اگر نیک نیتی سے ٹریفک رولز پر عمل کروائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ٹریفک کا نظام بہتر نہ ہو سکے ان خیالات کا اظہار سابق تحصیل ناظم اور مرکزی انجمن تاجران لورز گروپ کے مصالحتی کمیٹی کے چیئر مین خواجہ محمد آصف جاوید،انجینئر حافظ سرفراز احمد،راوٴ محمد یونس نے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہلم شہر میں ٹریفک کا نظام عوام کے لیے ایک عذاب بنا ہوا ہے جبکہ ہر چوک میں گاڑیوں کی قطاریں ٹریفک پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ انسپکٹر محمد عدنان جب چوک شاندار میں آتے ہیں تو یہ ہی ٹریفک کا نظام بہتر ہو جاتا ہے اور دوسرا ٹریفک سٹاف جن میں سب انسپکٹر جبران کا رویہ عوام سے انتہائی گستاخانہ ہوتا ہے کیونکہ وہ تمام کاغذات ہونے کے باوجود بھی نوجوانوں کے چالان کر کے موٹر سائیکل بند کر دیتے ہیں کیونکہ ان کو روزانہ کی بنیاد پر 25 چالان کرنے کا محکمہ کی طرف سے ٹارگٹ ملا ہوتا ہے جسے انہوں نے جلد ہی مکمل کر کے واپس ٹریفک دفتر چلے جاتے ہیں اور ٹریفک کا نظام اس لیے بہتر نہیں ہوتا کہ تمام موٹرسائیکل رکشہ جات کے ڈرائیوروں کے ساتھ مکمل رابطے ہیں اس لیے ڈپٹی کمشنر ڈی آر ٹی اے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محکمہ کے ساتھ ایک جائنٹ ٹیم بنا کر تمام موٹر سائیکل رکشہ جات کے تمام روٹ اور کا غذات چیک کر کے ٹریفک کا معمول کو بحال کروا کے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنائیں۔

متعلقہ عنوان :

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں