جھوٹی درخواست اور جھوٹے مقدمات کے اندارج کے رجحان میں اضافہ مہذب معاشرہ کے لیے پریشان کن ہے

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 22 مئی 2019 19:50

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی2019ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھو کھر) جھوٹی درخواست اور جھوٹے مقدمات کے اندارج کے رجحان میں اضافہ مہذب معاشرہ کے لیے پریشان کن ہے جبکہ اب اس کو حکومت پنجاب نے تعزیرات پاکستان میں ترمیم کر کے ایسی درخواستوں کے خاتمے کے لیے اہم کام کیا ہے ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن سید حماد عابد نے ایس ڈی پی اوز سٹی و صدر سرکل فیصل سلیم،معظم علی اور تمام ایس ایچ اوز کے کرائم اجلاس کی کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹی درخواستیں اور ان پر عمل در آمد معاشرے میں اخلاقی اقدار کے بگاڑ کا باعث بنتا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ عدم تحفظ کی فضاء بھی پیدا کرتا تھا کیونکہ یہ کام بنیادی انسانی حقوق کے بھی یکسر منافی تھا جس پر حکومت پاکستان نے ایک ترمیمی ایکٹ 2017 زیر دفعہ 182 میں ترمیم کر کے جھوٹی درخواستیں دینے والوں کے خلاف سزاوٴں میں اضافہ کیا ہے جبکہ جھوٹی درخواستیں دے کرایف آئی آر درج کروانے والوں کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی جس میں انہیں 7 سال 5 سال تک قید ہونے کے ساتھ ساتھ جرمانے بھی ہوں گے۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں