جہلم، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹررز ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں سٹاف کی کمی مریضوں کے لواحقین پریشان

منگل 15 اکتوبر 2019 22:48

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) :ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹررز ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں سٹاف کی کمی مریضوں کے لواحقین پریشان چیئرمین انجمن خدمت مریضاں ملک سرفراز احمد نے بتایا کہ ایمرجنسی بلاک جو حکومت پنجاب نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے بنایا تھا آج اس کی حالت ناگفتہ بہ ہے کیونکہ مریضوں کا علاج کرنے کے لئے صرف دو میل ڈاکٹر اور دو لیڈی ڈاکٹر جبکہ تین نرسنگ سٹاف کام کررہا ہے اسی طرح کمپیوٹر سے چٹ حاصل کرنے کے لئے رش کی وجہ سے کئی مریضوں کی حالت زیادہ خراب ہوجاتی ہے اسی طرح ڈاکٹر صاحبان کے کمرے کے باہر مریضوں کی لائن ہوتی ہے جس میں مریضوں کو اپنا چیک اپ کروانے میں بہت زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ ڈاکٹرز نے ایک ملازم رکھا ہوا ہے جو مریضوں کو باری باری اندر بھجواتا ہے جبکہ اپنی مرضی کے مریضوں کو پہلے اور دوسرے مریضوں کو بعد میں نمبر آنے پر بھجواتے ہیں جس پر لوگ سخت پریشان ہیںجبکہ فرسٹ ایڈ ایمرجنسی میں مریضوں کے لیے سات بیڈ ہیں جبکہ وہاں صرف ایک ڈسپنسر ،ایک سرونٹ ،ایک سویپر کام کررہا ہے انہوں ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ ایمرجنسی وارڈ میں ڈاکٹرز ،لیڈی ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ نرسنگ سٹاف اور مریضوں کو چٹ جاری کرنے کے لیے ایک اور کمپیوٹر سسٹم کا آغاز کیا جائے جبکہ مرد اور خواتین کے لئے ا لگ الگ انتظام کو یقینی بنایا جائے انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر اکثر وہ دوائیاں لکھتے ہیں جو ایمرجنسی کے میڈیکل سٹور سے دستیاب نہ ہیں اور مریضوں کو باہر سے خریدنی پڑتی ہیں اس لئے انہیں ہدایت کی جائے کہ وہی دوائیاں لکھی جائیں جو ایمرجنسی کے میڈیکل سٹور میں دستیاب ہیں انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کا ہسپتال میں پناہ گاہ بنانا لواحقین کے لئے ایک عطیہ ہے جس کے لئے ہم ان کے شکرگزار ہیں

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں