کوئٹہ کراچی شاہراہ سنگل ہونے کی وجہ سے روز ہمارے پیاروں کو نگل رہی ہے، میر عبدالقدوس بزنجو

کمشنرمکران کیپٹن ر طارق زہری سمیت آج تک سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں جو المیہ سے کم نہیں حکومت اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے یہ قومی شاہراہ انتہائی اہمیت کا حامل روڈ ہے جب میں وزیر اعلی تھا تو اس شاہراہ کو ڈبل کرانے کیلئے کوشش کی ×اس کا دو رویہ ہونا بہت زیادہ ضروری ہے،اب اس پرایف ڈبلیو او کے زریعے بہت جلد کام کا آغاز ہوگا، اسپیکر بلوچستان اسمبلی

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:45

G قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2019ء) سابق وزیر اعلی بلوچستان و اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ سنگل ہونے کی وجہ سے روز ہمارے پیاروں کو نگل رہی ہے کمشنرمکران کیپٹن ر طارق زہری سمیت آج تک سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہے جوکہ المیہ سے کم نہیں۔ حکومت اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے یہ قومی شاہراہ انتہائی اہمیت کا حامل روڈ ہے جب میں وزیر اعلی تھا تو اس شاہراہ کو ڈبل کرانے کیلئے کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اس کا دو رویہ ہونا بہت زیادہ ضروری ہے۔اب اس پرایف ڈبلیو او کے زریعے بہت جلد کام کا آغاز ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلات میں کمشنر مکران کیپٹن ر شہید طارق زہری کی لواحقین سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رکن اسمبلی سردار سرفراز ڈومکی و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تیل کے کاروبار پر پابندی لگانے سے پہلے حکومت کو چائیے کہ تیل کے کاروبار سے وابسطہ افراد کیلئے متبادل روزگار فراہم کرے اور چیزیں بہتر کرے کیونکہ بلوچستان میں نہ انڈسٹریز ہے نہ ایگریکلچر ہے ۔

حکومت اس حوالے سے مناسبت پالیسی بنائے نہ کہ لوگوں کو بیروزگار کریں۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان یونیوسٹی اسکینڈل معزز ایم پی ایز نے بلوچستان اسمبلی میں اٹھایا تو میں نے اس کی تحقیقاتی کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی کمیٹی وزرا اور ایم پی ایز شامل ہیں کمیٹی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریگی جو بھی اس اسکینڈل میں ملوث پایا گیا اس کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

کیونکہ بلوچستان کے اعلی تعلیمی ادارے میں والدین اپنی بچوں اور بچیوں کو اس امید کیساتھ اعلی تعلیم کیلئے بھیجتے ہیں کہ وہ پڑھائی کرکے اعلی مقام حاصل کرے مگر ان کیساتھ اسطرح کے واقعات ہوتے ہیں تو یہ پوری بلوچستان کیلئے شرم کا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت میں پینتیس ہزار پوسٹیں خالی پڑی تھیں۔ ان پوسٹوں پر حکومت بھرتیاں کررہی ہے۔ اگر بھرتیوں میں غیر شفافیت ہوئی تو اس پر بھی کارروائی کی جائیگی۔

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں