شہید میرنورالدین مینگل اپنے آپ میں ایک عہد تھے ،پرنس موسیٰ جان بلوچ

شہید کو جسمانی طورپرہم سے جداکیاگیامگراس کافلسفہ ہمارے درمیان موجود ہے ،سابق صوبائی وزیر

اتوار 17 اکتوبر 2021 19:05

قلات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2021ء) بی این پی کے مرکزی نائب صدر و خان آف قلات کے چچا سابق صوبائی وزیر پرنس موسیٰ جان بلوچ نے کہاہے کہ شہید میر نورالدین سمیت سینکڑوں شہداء کے خون سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے شجر کی آبیاری ہوئی ہے سرداراخترجان مینگل کی قیادت میں اب بھی ہر ورکر بھی قربانی کے لیے تیار ہیں ہم شہید اٴْستمان میرنورالدین مینگل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز شہید نوراستمان میر نورالدین خان مینگل کی گیارویں برسی کے موقع پر تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تعزیتی ریفرنس ٹاؤن کمیٹی ہال قلات میں منعقد کیاگیا جس میں بی این پی مینگل کے عہدیداروں کارکنوں اوردیگر سیاسی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی تعزیتی ریفرنس سے بی این پی کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل،شہزادہ آغا قلندرجان احمدزئی، میر سہراب خان مینگل ،کامریڈخیر جان عمرانی،علی احمد بلوچ ،میر عبدالرحمٰن گرگناڑی،میرمرادخان مینگل، علی اکبر دہوار ،فرزند میر نورالدین مینگل کیمیرزرین خان مینگل اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید میر نورالدین خان مینگل نے اپنے بلوچ قوم کی ساحل وسائل کی دفاع اور بلوچ قوم کی ننگ وناموس کے کے لیے جان کی قربانی دیکر یہ فکروفلسفہ دیا ہے کہ نظریات اورموقف پرڈٹ کر جان دینا قبول ہے مگر اپنے موقف ،مشن اورنظریات سے ہٹنانہیں ہے بی این پی اپنے موقف اورمنشور کے پرعمل کرکے ہرمشکل دورمیں بلوچ قوم کے حقو ق اوربلوچ ساحل وسائل کے لیے عملی جدوجہد کرتی رہی ہے جس کے باعث بی این پی کو دیوار سے لگانے کے لیے پارٹی کے قائدین سمیت سینکڑوں کارکنوں کو شہید کیا گیا لیکن اتنے مشکلات کے باوجود بی این پی اب بھی پہلے سے اپنی آب وتاب سے چمک رہا ہے بلوچ قوم میں سب سے زیادہ مقبول پارٹی پی این پی ہے اورسب سے مقبول لیڈر وقائد سرداراخترجان مینگل ہے کیونکہ شہداء کی خون کبھی رائیگاں نہیں جاسکتی ہے بلکہ شہداء کی لہو نے بی این پی کے شجر کی آبیاری کرتے ہوئے اسے ایساتناوردرخت بنادیا ہے جو کسی بھی طوفان اورمشکل کا مقابلہ کرسکتی ہے اورکررہی ہیہم اپنے پارٹی کے تمام شہداء کو شہید میرنورالدین مینگل کے ساتھ سرخ سلام اورخراج عقیدت پیش کرتے ہیں آخر میں شہداء کے درجات کے بلندی کے لیے اجتماعی فاتحہ خوانی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں