الیکشن بروقت ہونے چاہئیں، انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کی مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی گئی تو سخت مذاحمت کی جائیگی ، مولانا عبدالغفور حیدری

منگل 19 جون 2018 18:50

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) متحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اگر الیکشن میں تاخیر ہوئی تو ملک مزید بحران کا شکار ہو گا ،الیکشن بروقت ہونی چاہئے 2013 کے تاریخ کو دوبارہ نہیں دہرانا چاہیے انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کی مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی گئی تو ایم ایم اے سخت مذاحمت کریگی ،2013میں جن نا اہل قوتوں کو عوام پر مسلط کیا گیا وہ کرپشن اور اقرباء پروری کے ریکاڈ توڑ دیئے 2018 کے الیکشن کے نتیجے میں ہم اکثریت حاصل کرکے ہم خیال دوستوں کے ساتھ حکومت بنائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عمرہ کے ادائیگی کے بعد قلات پہنچنے پر اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیااس موقع پر این ائے 267 کے نامزد امیدوار مولانا محمود شاہ ،پی بی 36 کے نامزد امیدوار حافظ محمد ابراہیم لہڑی، پی بی 37 کے نامزد امیدوار سردار زادہ میر سعید لانگو ،میر عبدالطیف محمد حسنی، جمعیت تحصیل منگچر کے امیر مولاناابوبکر اور دیگر عہدیداران اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ،متحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اگر الیکشن میں تاخیر ہوئی تو ملک مزید بحران کا شکار ہو گا اس وقت ملک کواندرونی و بیرنی مسائل کا سامنا ہیں ان حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے الیکشن بروقت اور الیکشن کمیشن کے متعین کردہ تاریخ پر ہو نی چاہئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور متحدہ مجلس عمل چاہتی ہے کہ الیکشن منصفانہ غیر جانبدارانہ اور صاف و شفاف ہونے چاہئے اور 2013 کی تاریخ کو نہیں دہرانا چاہئے اس قسم کے تاریخ دہرانے سے ملک سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہو گا اور ایم ایم ائے کسی بھی ایسی حرکت کی سخت مذاہمت کریگی ،انہوں نے کہا کہ 2013 میں جن قوتوں کو عوام پر مسلط کیا گیا جن کا کوئی مینڈیٹ نہیں تھا جن کی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے صوبے کے مسائل حل نہیں کر سکیں نوجوانوں کی بے روز گاری کا کوئی حل نہیں نکالا جاسکا کیونکہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں تھی بلکہ بعض نادیدہ قوتوں کی وجہ سے ایک مصنوعی حکومت بنی ہوئی تھی جو کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی بجائے لوٹ مار کا بازار گرم کیا مگر اب ایسا نہیں ہو نے دیں گے ،انہوں نے کہا کہ مجلس عمل کے دوازے کھولے ہیںصوبائی ڈویثرن اور حلقہ کی سطح پر ایڈجسٹمنٹ کے لیئے جماعت کو اختیار دیا گیا ہیں مجھے یقین ہیکہ 2018کے انتخابات کمے نتیجے میں مجلس عمل بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر ہم خیال دوستوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی ۔

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں