تہذیب و ثقافت کو زندہ رکھنا زندہ قوموں کی پہچان ہے،وزیر داخلہ میر ضیا اللہ

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 22:57

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2019ء) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ نے کہا ہے کہ قلات تاریخی اہمیت کا حامل شہر ہے تہذیب و ثقافت کو زندہ رکھنا زندہ قوموں کی پہچان ہے زندہ قوموں کی پہچان ہی انکی ثقافت ہے قلات کی سرزمین پر آج بھی ہمیں ہزاروں سالوں سے جاری رسم و رواج ملتی ہیں۔ قلات میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہر حوالے سے قلات کی سرزمین نے اعلی کردار کے مالک سپوت پیدا کئے ہیں۔

ہمیں اپنی ثقافت اور رسم و رواج پر فخر ہے۔ جشن قلات کلچرل اینڈ اسپورٹس فیسٹیول سے عوام لطف اندوز ہوکر یہاں کے لائق اور قابل افراد اور طلبا کھلاڑیوں سمیت ہر طبقہ فکر کے افراد کو اپنا ٹیلنٹ سامنے لانے کا موقع ملے گا۔ جشن قلات سبی طرز پر ہر سال سرکاری سطح پر منائینگے جبکہ صوبائی حکومت سے فنڈز بڑھانے اور اس میں مزید بہتری لانے کیلئے کوشش کرینگے۔

(جاری ہے)

قلات کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں عوام نے جو امیدیں ہم سے کی ہے انشا اللہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرینگے۔ ڈپٹی کمشنر،ایس پی قلات و دیگر منتظیم کی جانب سے جشن قلات کی بہترین انتظامات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بحیثیت مہمان خصوصی جشن قلات فیسٹیول کے افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر قلات شیہک بلوچ،ڈی جی لیویز میر مجیب قمبرانی، ڈپٹی کمشنر مستونگ ممتاز کھیتران، ایس پی دوستین دشتی، اسسٹنٹ کمشنر ریوینو خضدار عائشہ زہری، اے سی خضدار نعیم عمرانی، اے سی شہید سکندر آباد بنگل خان بگٹی، بی اے پی کے مرکزی رہنما شہزادہ آغا اکرم جان احمدزئی، سردار عبدالکریم نیچاری، سردار محمد انور ساسولی، آغا حبیب شاہ، اے سی قلات میر ایوب مری، اے سی خالق آباد زاہد حمید لانگو، حاجی عزیز مغل، میر منیر شاہوانی، بی بی رئیسہ گچکی، اسپورٹس آفیسر میر اصغر لانگو سمیت سیاسی قبائلی عمائدین ضلعی آفیسران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

قبل ازیں مہمان خاص و دیگر مہمانوں کا پر جوش استقبال کیا گیا۔ اور پولیس کے جوانوں کے بلوچی ثقافتی چاپ کے پروٹوکول گروپ نے ڈھول کی تھاپ رقص کیا۔جبکہ پھولوں پتیاں نچاور کرکے مہمان خاص و دیگر مہمانوں کو گلدستے پیش کئے گئے۔ مہمانوں کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر انہوں نے آرٹس اینڈ گیلری، بلوچی کشیدہ کاری، جنگلی حیات، محکمہ زراعت،حیوانات، موٹروے، کتب میلہ، بلوچی کلچرل شو،بلوچی ثقافتی میلہ، پی پی ایچ آئی، ایری گیشن، یو ایس ایڈ ،محکمہ تعلیم کی جانب سے سائنسی مواد سمیت مقامی انجینئرز کی جانب سے ایجاد کی گئی ڈیوائس و دیگر مختلف حوالے سے لگائی اسٹالز کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر مختلف اسکولز کے طلبا و طالبات نے ٹیبلو اور بلوچی ثقافتی شو پیش کی۔ اس موقع پر مہمان خاص نے ٹیبلو پیش کرنے والے طلبا و طالبات کو بطور انعام نقد رقوم دیئے۔بعد ازاں میر احمد یار خان فٹبال اسٹیڈیم میں تقریب شروع ہوئی، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔قومی ترانہ بجایا گیا۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد ابراہیم دہوار نے سر انجام دیئے۔

جبکہ مختلف اسکولوں کے طلبا نے فلیگ مارچ کیا اور پی ٹی شو پیش کی۔ اس موقع پر گھڑ دوڑ ہوا۔ جبکہ بلوچی ثقافتی چاپ پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ سرکس کے مظاہرے ہوئے جن میں آگ سے گزرنا، موٹر سائیکل اوپر سے گزارنا، ناک سے ٹیوب میں ہوا بھرنے، دو موٹر سائیکلوں کو دانتوں اور ٹانگوں کی مدد سے روکنا ،مقامی گلوکار نظام الدین مینگل کی جانب سے جشن قلات کا گانا پیش کرنے سمیت دیگر فن کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی سی قلات ، ایس پی قلات و دیگر انتظامیہ کی جانب سے مہمان خاص و دیگر مہمانوں کو سوینئرز اور شیلڈز پیش کئے گئے۔اس موقع پر اسٹیڈیم میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جبکہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں