گدر پمپ کے مقام پر کھڑے ایکسائز اہلکاروں کی بھتہ وصولی سے تنگ متاثرہ ڈرائیوروں کا شدید احتجاج

پرائیویٹ گاڑی میں کھڑے ایکسائز اہلکار تیل لانے والی چھوٹی گاڑی سے زبردستی پندرہ سو روپے بھتہ وصول کررہے ہیں، ڈرائیوروں کا نو ٹس لینے کا مطا لبہ

ہفتہ 19 ستمبر 2020 00:01

سوراب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2020ء) گدر پمپ کے مقام پر کھڑے ایکسائز اہلکاروں کی بھتہ وصولی سے تنگ متاثرہ ڈرائیوروں کا شدید احتجاج،پرائیویٹ گاڑی میں کھڑے ایکسائز اہلکار تیل لانے والی چھوٹی گاڑی سے زبردستی پندرہ سو روپے بھتہ وصول کررہے ہیں، نہ دینے کی صورت میں سڑک کے اوپر سرعام تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سوراب میں حالیہ تعینات ہونے والے نئے ایکسائز آفیسر کی آمد سے صورتحال مزید گھمبیر ہوچکی ہے۔

ڈرائیوروں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلی بلوچستان اور صوبائی وزیر داخلہ ایکسائز اہلکاروں کے ظلم سے نجات دلائیں،۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سوراب پنجگور قومی شاہراہ پر ایکسائز اینٹی نارکوٹکس اہلکاروں کی بھتہ وصولی ناقابل برداشت بن چکی ہے، صورتحال سے تنگ چھوٹی گاڑی مالکان اور ڈرائیوروں کا شدید احتجاج، ان کے مطابق گدر بازار سے متصل پل پر کھڑے ایکسائز اہلکاروں کی جانب سے تیل لانے والی چھوٹی گاڑیوں سے پندرہ سو سے دو ہزار روپے زبردستی بھتہ وصول کیا جارہا ہے جو ان کی استطاعت سے باہر ہے، ایک جانب بے روزگار نوجوان فاقہ کشی سے عاجز آ کر اپنے بچوں کے پیٹ پالنے کے لئے تیل کے کاروبار سے مجبوراً وابستہ ہیں جن میں جان جوکھوں میں ڈالنے کے باوجود بچت نہ ہونے کے برابر ہے مگر دوسری جانب سرکاری اہلکار قدم قدم پر قائم ناکوں پر انہیں بھتہ کے نام پر بیدردی سے لوٹ رہے ہیں صرف کلغلی سے سوراب بازار تک ایکسائز، پولیس اور دیگر اداروں کو فی چھوٹی گاڑی پانچ سے چھ ہزار روپے تک کا بھتہ ادا کیا جاتا ہے جبکہ بڑے آئل ٹینکرز اور ٹرکوں سے ہر ناکے اور چوکی پر تیس سے چالیس ہزار روپے تک کی رقم وصول کی جاتی ہے جو سراسر ظلم ہے، انہوں نے کہا کہ جب سے سوراب میں ایکسائز کے نئے آفیسر کی تعیناتی ہوئی ہے غریب مزدور ڈرائیورز کے ساتھ ہونے والے ظلم میں بیتحاشا اضافہ ہوا ہے،مذکورہ آفیسر رات بھر گدر بازار میں پرائیویٹ گاڑی میں سول افراد کے ساتھ سڑک پر کھڑے ہوکر تیل لانے والے گاڑیوں سے زبردستی خودساختہ ریٹ کے مطابق بھتہ طلب کرتا ہے ادائیگی نہ کرنے والوں پر سول افراد کے زریعے تشدد اور مارپیٹ سے بھی گریز نہیں کیا جاتا جو آئین اور قانون کی کھلی پامالی سمیت ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کے مترادف عمل ہے جو کسی صورت صوبے کے مخدوش حالات کے پیش نظر نیک شگون نہیں، انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان کورکمانڈر اور صوبائی وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ سوراب میں ایکسائز، کسٹم اور دیگر سرکاری اداروں کے نام پر ناجائز بھتہ وصولی کا نوٹس لیکر لاچار طبقہ کو ان کے ظلم سے نجات دلائیں۔

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں