قلات،نیچاری قبیلہ کے دو طائفوں الہ یار زئی اور دولت خان زئی کے مابین خونی تنازعے کا تصفیہ

جمعہ 25 ستمبر 2020 21:01

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2020ء) نیچاری قبیلہ کے دو طائفوں الہ یار زئی اور دولت خان زئی کے مابین خونی تنازعے کا تصفیہ ،تفصیلات کے مطابق سردار نیچاری ہاوس قلات میں نیچاری قبیلہ کے سربراہ سردار عبدالکریم نیچاری کی سربراہی میں قبائلی رسم ورواج کے مطابق حل کیا گیا۔ تصفیہ ثالثین نوابزادہ میر نوروز خان سید خیر شاہ سردار زادہ میر منیر احمد نیچاری، سردار زادہ میر سیف اللہ پندرانی، سردار زادہ میر جہانزیب جتک ،سید امام علی شاہ، میر ظفر نیچاری، میر سرفراز نیچاری ،حاجی عبدالمجید میروزئی نیچاری ،حاجی مراد بخش کرم زئی نیچاری ،محمد نور شیر خانزئی نیچاری، مٹھا خان ناکامزئی نیچاری، جمعہ خان الہ یار زئی نیچاری، عبدالعزیز نیچاری، ملک زبر خان محمد حسنی، حاجی محمد حنیف مینگل، مولوی عبدالرحمان رحمانی، مولوی عبداللہ کرمزئی نیچاری، مولوی رحمدل حلیمی ،مولوی محمد حسن دولتخان زئی نیچاری، حافظ حبیب سلطانی، وڈیرہ غلام نبی پھلی زئی نیچاری، ٹکری عبدالعلیم نیچاری، محمد عمر ترکی زئی نیچاری، وڈیرہ محمد یوسف ناکامزئی نیچاری، ثنا اللہ ناکامزئی نیچاری ، عبدالرشید نیچاری، منیر احمد نیچاری، جمعہ خان نیچاری، حاجی حسن دولت خانزئی نیچاری، امید خان شاہی زئی نیچاری ،قاری مصطفی نیچاری، عبدالواحد پندرانی، مولوی دوست محمد حسن زئی نیچاری، ماسٹر محمد اسحاق شاہوانی ،غلام قادر شیرخان زئی نیچاری، ٹکری خدابخش جلبانی، مولابخش نیچاری غلام قادر دولتخان زئی نیچاری کوئٹہ، محمد رمضان بشخوزئی نیچاری، حاجی علی حسن دولتخان زئی نیچاری، لعل بخش دولتخانزئی نیچاری، عصمت اللہ ہیبت زئی نیچاری سمیت نیچاری قبیلہ و دیگر قبائل کے سینکڑوں معتبرین عمائدین کی موجودگی میں نیچاری قبیلہ کے دو طائفوں الہ یار زئی اور دولت خانزئی کے مابین دیرینہ خونی تنازعے کا تصفیہ قبائلی رسم و رواج کے مطابق ہوا جس میں دونوں قبائل کو شیر و شکر کردیا گیا۔

(جاری ہے)

جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی عمائدین و معتبرین نے کہا کہ قبائلی مسائل ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے قبائلی جھگڑوں کی حل کیلئے ہمیں ملکر کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تہہ نیتی سے مسائل حل کیلئے کوشاں ہے اور قبائلی مسائل کے حل میں اپنی صلاحتیں بروئے کار لاتے ہوئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ آخر میں مولانا عبدالرحمان رحمانی نے اجتماعی دعا کی۔

متعلقہ عنوان :

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں