قلات میں ڈپٹی کمشنر قلات عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے کھلی کچہری کا انعقاد کیاگیا

جمعہ 24 ستمبر 2021 17:06

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) قلات میں ڈپٹی کمشنر قلات عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے کھلی کچہری کا انعقاد کیاگیا کھلی کچہری میں شہریوں نے سرکاری اداروں کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے شہریوں کی شکایات میں محکمہ پی ایچ ای محکمہ صحت کیسکو سوئی گیس اور دیگر ادارے شامل تھے کھلی کچہری میں شہریوں نے محکمہ پی ایچ ای کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی ایچ ای قلات شہریوں کو پینے کا فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہیںشہر کے بیشتر علاقوں میں پانی ناپید ہو چکی ہیں شکایت کے باوجود محکمہ اس جانب بالکل توجہ نہیں دے رہی ہیں انہوں نے کہ محکمہ پی ایچ ای شہریوں کو ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے شہر کئی ایسے ٹیوب ویل ہیں جو مہینوں سے خراب ہیں مگر محکمہ ان کی مرمت نہیں کر پارہی ہیں جس کے نتیجے میں قلات کے شہری پانی کے حصول کے لئے دھکے کھانے پر مجبور ہیں کھلی کچہری میں شہریوں نے سوئی گیس کمپنی کا شکا یت کرتے ہوئے کہا کہ سوئی گیس قلات کے صارفین کو گزشتہ کئی سالوں سے گیس کی سپلائی بند کر رکھی اور اداراہ کئی بار اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ قلات میں سوئی گیس کی پریشر صفر ہے مگر اس کے باوجود کمپنی کی جانب سے قلات کے صارفین سے بلوں کی مد میں لاکھوں روپے بٹور نے کا سلسلہ جاری ہیں کمپنی صارفین کو بتائے کہ وہ گیس بات کی بلز وصول کر رہی ہیں سوئی گیس کے صارفین شکایت کرتے ہوئے کہا کہ قلات میں سوئی گیس ہے ہی نہیں مگرکمپنی کی جانب سے سلومیٹر پینلٹی کے نام سے صارفین کو ہزاروں روپے کے بلز بھیجا جارہا ہیں انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے درخواست کی کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی ظلم سے قلات کے شہریوں کو نجات دلائی جائے جبکہ شہریوں کے کیسکو کے خلاف بھی شکایتوں کی انبار لگادیئے انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ کیسکو کی جانب سے قلات شہر میں طویل چودہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کے علاوہ بھی غیر علانیہ لو ڈشیڈنگ بھی کیا جاتاہے اور بیس منٹ بار بجلی ٹرپ کر جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ کیسکو نے قلات میں گزشتہ پچاس سالوں سے فیڈر ز کی مرمت نہیں کی ہے اور سرکاری کاغزات میں ان فیڈرز کی کئی بار تاریں تبدیل ہو چکی ہیں انہوں نے کہا کہ بجلی تاریں خطرناک حد تک بوسیدہ اور ناکارہ ہو چکے ہیں اور آئے روز ٹوٹ کر گر جاتے ہیں جو کسی بھی وقت کی بہت بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں شہریوں نے پرنس آغا عبدالکریم خان ہسپتال کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پرنس کریم ہسپتال میں کروڑوں روپے ادویات اور مشنری رکھے ہوئے ہیں اور خراب ہو رہے ہیں مگر اسٹاف نہ ہو نے کی وجہ سے ہسپتال غیر فعال ہیں ہسپتال میں لاکھوں روپے کا ڈائیلیسز مشین رکھی ہو ہے مگر اس کے لیئے ٹیکنیشن بھر تی نہیں کیا گیا جو قلات کے مریضوں کے لئے فائدہ مند نہیں انہوں نے مطالبہ کیا آ کریم ہسپتال کو فعال اور ڈئیلا سز مشین کے لیئے ٹینیشن بھر تی کیا جائے تاکہ قلات کے مریض کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں جانے کی بجائے پرنس کریم ہسپتال سے استفادہ کر سکیں۔

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں