تبدیلی کے علمبردار وزیراعظم کی کراچی آمد سندھ کے باسیوں کے لئے واقعی تبدیلی بن کر نازل ہوئی ہے،وزیر زراعت سندھ محمد اسماعیل راہو

منگل 18 ستمبر 2018 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) سندھ کے وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ تبدیلی کے علمبردار وزیراعظم کی کراچی آمد سندھ کے باسیوں کے لئے واقعی تبدیلی بن کر نازل ہوئی ہے، یہ بات انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک تو دریائے سندھ پر بند تعمیر کرنے کے لئے چندہ اکٹھا کرنے آئے،جس کو بھرنے کے لیے پانی کہاں سے آئے گا یہ تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے، کیوں کہ سندھو میں میسر پانی سے تومو جودہ ڈیم بھی مشکل سے ہی کسی سال بھر پاتے ہیں۔

انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث یا غیر منصفانہ تقسیم کے سبب نہ تو سندھ کو حصے کا پورا پانی ملتا ہے اور نہ ہی دریائے سندھ کے ڈیلٹا کو پانی ملتا ہے،جس کے باعث صوبے کے ساحلی اضلاع مکمل طور پر سحرا کی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق 18 لاکھ ایکڑ سحرائی پٹی کی زمین پہلے ہی سمندر نگل چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کی حکومت کے آتے ہی کالا باغ ڈیم کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے، جس کی تعمیر کو ملک کے تین صوبوں کی اسمبلیاں ایک بار نہیں تین تین مرتبہ رد کر چکی ہیں، وزیراعظم کی دوسری کرم فرمائی یے ہوئی کہ سندھ کے دارلحکومت کراچی میں غیر قانونی رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو ملکی شہریت عطا کر دی،کسی بھی stake holder کو on board لئے بغیر سلطانی فرمان جاری ہوا، یے کیسے احکامات ہیں کہ غیر قانونی طور پر رہنے والوں کو قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کر دئے جائیں،صوبہ سندھ اور دار لخلافہ کراچی پہلے ہی آبادی کے دباؤ کا شکار ہے،باہر سے آئے ہوئے لوگوں کی وجہ سے امن وامان، بے روزگاری اور بنیادی سہولیات کے معاملات پیدا ہوتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں alliens کوشہری حقوق دینا صوبے کی عوام سے سخت زیادتی تصور کیا جائے گا، اس بہتی گنگا میں کون ہے جو ہاتھ نہیں دھوئے گا،اس سہولت سے سب سے پہلے بدمعاش، غنڈے، قاتل، دہشت گرد اور خودکش استفادہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ سندھ میں غیروں کی لشکر کشی کو دعوت دینے کے مترادف ہے،سندھ کسی بھی صورت میں اس عمل کے محرکات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کو جتنی عجلت میں صادر فرمایا گیا ہے، اسی تیزی کے ساتھ واپس لیا جانا چاہیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں