صوبہ کے اسپتالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 200ڈائلیسیز مشینیں فراہم کی جائینگی،سید مراد علی شاہ

ہفتہ 29 اپریل 2017 22:28

صوبہ کے  اسپتالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے  200ڈائلیسیز مشینیں  فراہم کی جائینگی،سید مراد علی شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2017ء)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انکی حکومت 200ڈائلیسیز مشینیں خر ید رہی ہیں جو کہ صوبہ بھر کے اسپتالوں کو انکی ضرورت کی بنیاد پر فراہم کی جائینگی۔یہ بات ہفتہ کے روز انہوں نے نیو سندھ سیکریٹریٹ میںسانگھڑ ، نو شہروفیروز، شہید بینظیر آباد، خیرپور ، گھوٹکی،سکھر اضلاع کی صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP )سے متعلق مختلف اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر سکندرمیندرو ، جام خان شورو ، امداد پتافی ، جام مہتاب ڈہر ، سینیٹر عاجز ڈھامرہ ، ایم این اے شازیہ مری ، ایم پی اے جام مدد علی ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات محمد وسیم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت اور دیگر سیکریٹریز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی اسکیموں(ADP) کے حوالے سے اجلاس کرنے کا مقصد ترقیاتی کاموں کو اونر شپ دینا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ آج میں سب کو خوش خبری دیتا ہوں کہ سندھ حکومت نے نوری آباد میں 100میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگایا ہے ،جس کا ہم بہت جلد افتتاح کریں گے ،یہ ہماری پارٹی کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کے عوام اور پاکستان کے عوام کی کامیابی ہے۔اجلاس میں ایم پی اے جام مدد علی کو سب نے پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کیا۔ ضلع سانگھڑ میں 10 مختلف محکموں کی 68اسکیمیں جاری ہیں ، ان اسکیموں کی مالیت 3386.247ملین روپے ہے ، جن میں سے 3671.433ملین روپے جاری ہو چکے ہیں جبکہ 2525.531 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

وہ محکمے جنہوں نے اسکیمیں شروع کی ہیں ان میں محکمہ تعلیم کی 7، محکمہ صحت کی 1، محکمہ صنعت کی 1، محکمہ آبپاشی کی 10، محکمہ قانون کی 1، محکمہ بلدیات کی 9 (سڑکوں کی 8 اور صحت کی 1)،محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی 14، محکمہ رورل ڈولیپمنٹ کی 4اور محکمہ ورکس کی 17اسکیمیں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ 13 اسکیمیں ایسی منتخب ہیں جن کی100فیصد فنڈز جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ جون 2017تک ختم ہو جائیں۔

انہوں نے کہاکہ سندھ کی ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے ، اگر ہم جاری کاموں کی رفتار اور معیار پر نظر رکھیں گے تو اچھے کام ہو ں گے۔ اجلاس میں سینیٹر عاجز دھامرا،ایم این اے شازیہ مری ، متعلقہ ایم پی ایز نے شرکت کی۔ ضلع نوشہروفیروزضلع نوشہروفیروز میں 11 مختلف محکموں کی 75اسکیمیں جاری ہیں جن کی مالیت 6138.44ملین روپے ہے ، اس وقت تک 1856.731ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں جن میں سے 1365.249ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

75اسکیموں میں سے محکمہ تعلیم کی3،اسٹویٹا کی 3، محکمہ صحت کی 1 ، محکمہ آبپاشی کی 12، محکمہ قانون کی 2، محکمہ بلدیات کی 20(واٹر سپلائی 1، سڑکوں کی 10)،محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی 9، محکمہ رورل ڈولیپمنٹ کی 3، محکمہ سوشل ویلفئیر کی 1، محکمہ کھیل کی 1 اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی 22اسکیمیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلع نوشہروفیروز میں22 اسکیمیں ایسی ہیں جن کی100فیصد فنڈز جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ جون 2017تک مکمل ہو جائیں۔

اجلاس میں ایم این اے اصغر علی شاہ، صوبائی وزراء میر ہزار خان بجارانی ، ڈاکٹر سکندر میندرو، جام خان شورو ، جام مہتاب ڈہر ، فیاض بٹ ، امداد پتافی ، ضیاء لنجار، ایم پی اے سید مراد شاہ ، سرفراز شاہ ، ستار راجپر،شہناز بیگم اور دیگر نے شرکت کی۔ ضلع شہید بینظیر آباد : ضلع شہید بینظیر آباد میں 17مختلف محکموں کی 148اسکیمیں جاری ہیں ، جن کی مالیت5980.456ملین روپے ہے جس کے لئے تقریباً تمام فنڈز جاری ہو چکے ہیں جبکہ 4084.885 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

148اسکیموں میںسے محکمہ زراعت کی1،محکمہ تعلیم کی 11، یونیورسٹی اینڈ بورڈ کی 6، محکمہ جنگلات کی 1، محکمہ صحت کی 8، محکمہ داخلہ کی3،محکمہ صنعت کی 1 اور محکمہ اطلاعات کی 1، محکمہ آبپاشی کی 20، محکمہ قانون کی 2، محکمہ بلدیات کی25(واٹر سپلائی 1، عمارتوں کی2، لائیو اسٹاک کی 12، صحت کی 3، سالڈ ویسٹ کی 3)، محکمہ ہیلتھ انجینئرنگ کی 17، محکمہ رورل ڈولیپمنٹ کی7، S&GADکی 2، محکمہ کھیل کی 1 ،محکمہ وومن ڈولیپمنٹ کی 2، اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی 40اسکیمیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ضلع شہید بینظیر آباد کی 30 اسکیموں ہیں جن کے 100فیصد فنڈز جاری کئے گئے ہیں جو جون 2017تک مکمل ہو جائیں گی۔اجلاس میں ضلع کے ایم پی اے ڈاکٹر بہادر ڈہری ، غلام قادر چانڈیو ، فصیح شاہ ، سلیم رضا جیلانی ، طارق آرائیں اور دیگر افسران شریک تھے۔ضلع خیر پور :ضلع خیر پور میں 24محکموں کی 224اسکیمیں جاری ہیں جن کی مالیت 9813.487ملین روپے ہے ، جن میں سے 5611.112ملین روپے جاری ہو چکے ہیں جبکہ 3279.673ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

224اسکیموں میں سے محکمہ زراعت کی 5، محکمہ زکواة ، بورڈ آف ریونیو، خوراک، محکمہ اطلاعات، لائیو اسٹاک ، رورل ڈولیپمنٹ ، سندھ بورڈ آف انوسٹمنٹ ، سوشل ویلفئیر ، ٹرانسپورٹ محکموں کی 1 ، زراعت کی 4، یونیورسٹی اینڈ بورڈز کی 17، صحت کی 12، محکمہ داخلہ کی 2، محکمہ بلدیات کی 50(واٹر سپلائی کی 3، عمارتوں کی 5، سڑکوں کی 25،تعلیم کی 3، لائیو اسٹاک کی 1، صحت کی 7، لوکل باڈیز کی 6)اور ورکس اینڈ سروسز کی 54اسکیمیں شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ضلع خیر پور کی 69اسکیموں کے لئے 100فیصدفنڈز جاری ہو چکے ہیں جو جون 2017تک مکمل ہو جائیں گی۔ اجلا س میں صوبائی وزراء اور مختلف افسران کے علاوہ ایم این اے نواب وسان ، نفیسہ شاہ ، مہرین بھٹو ،ایم پی ایز منظور وسان ، نعیم کھرل ، سید فاضل شاہ،غزالہ سیال ، چیئرمین ضلع کونسل شہریار وسان شریک تھے۔ضلع گھوٹکی:وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ضلع گھوٹکی میں 9 مختلف محکموں کی 53اسکیمیں جاری ہیں جن کی مالیت 1953.216 ملین روپے ہے جن میں سے 1406.466 ملین روپے جاری ہو چکے ہیں جبکہ 921.965 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

ضلع گھوٹکی کی 7اسکیمیں ایسی ہیں جو جون 2017تک مکمل ہو جائیں گی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء کے علاوہ ضلع گھوٹکی کے ایم این اے علی نواز خان مہر ، ایم پی ایز محمد بخش مہر، علی احمد پتافی ، علی نواز مہر ، چیئرمین ضلع کونسل حاجی خان مہر ، ضلع کے منتخب نمائندو ں اور دیگر نے شریک کی۔اجلاس میں اس بات کو بھی اٹھایا گیا کہ یہاں متعدد فرٹیلائزر پلانٹس، تیل اور گیس کے فیلڈ موجود ہیں پر وفاقی حکومت ضلع کی سڑکوں کی تعمیر کے لئے کوئی مدد فراہم نہیں کر رہی ہے۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت تعمیر ہونے والی ضلع کی سڑکیں بھی فرٹیلائزر پلانٹس، تیل اور گیس کے فیلڈکی وجہ سے بھاری ٹریفک کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار ہیں۔ نمائندوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے ضلع میں سڑکوں کی تعمیر سے متعلق وفاق سے بات کرنے کے لئے زور دیا ۔ضلع سکھر: ضلع سکھر میں21 مختلف محکموں کی108اسکیمیں جاری ہیں جن کی مالیت5101.690 ملین روپے ہے جن میں سے 3633.569 ملین روپے جاری ہو چکے ہیں جبکہ2196.72 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

108اسکیموں میںسے زراعت اور زکواة محکموں کی 2,2، بورڈ آف روینیو ، یونیورسٹی اینڈ بورڈز، خزانہ ، صنعت، اطلاعات، مینارٹیز، رورل ڈولیپمنٹ اور وومن ڈولیپمنٹ محکموں کی ایک ایک , محکمہ ثقافت کی 4، محکمہ تعلیم کی 18، صنعت کی 5 ، محکمہ آبپاشی کی 10،محکمہ قانون کی 4، محکمہ بلدیات کی 6 ، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی 5، S&GADکی 4، محکمہ کھیل کی 3 اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی 33اسکیمیں شامل ہیں۔ ضلع سکھر کی23اسکیمیں ایسی ہیں جو جون 2017تک مکمل ہو جائیں گی۔ اجلاس میں سینیٹر اسلام الدین شیخ، ایم این اے نعمان شیخ، ایم این اے ثریا جتوئی، ایم این اے ڈاکٹر شازیہ صوبیہ، ایم پی ایز اویس قادر شاہ ، جام اکرام دھاریجو، سید ناصر شاہ ، مئیر سکھر ارسلان اسلام شیخ اور دیگر نے شریک کی۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں