روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں غیرمعمولی تیزی کا رجحان

روئی کی قیمتیں گزشتہ روز200روپے فی من مزید اضافے کے ساتھ پچھلے 8سال کی نئی بلند ترین سطح 9ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں

پیر 16 جولائی 2018 23:31

روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں غیرمعمولی تیزی کا رجحان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2018ء) روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں غیرمعمولی تیزی کا رجحان،روئی کی قیمتیں گزشتہ روز200روپے فی من مزید اضافے کے ساتھ پچھلے 8سال کی نئی بلند ترین سطح 9ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں،آئندہ ایک دو روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان متوقع۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافے کے باعث پاکستان میں صرف ایک ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں ایک ہزار روپے فی من اضافہ ہو چکا ہے اور تیزی کا یہ رجحان ابھی بھی جاری ہے تاہم روئی کی درآمد پر پانچ فیصد کسٹم ڈیوٹی اور پانچ فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر میں پائی جانے والے تشویش کے باعث پاکستان سے کاٹن پراڈکٹس کی ایکسپورٹ میں متوقع کمی کے باعث روئی کی قیمتیںبھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مسلسل تیزی کے رجحان کے باعث کاشتکاروں اور کاٹن جنرز مین اطمینان پایا جا رہا تھا لیکن اسکے باوجود ایف بی آر نے روئی کی درآمد پر 10فیصد درآمدی ٹیکسز عائد کر دیئے ہیں جنکی بظاہر کوئی وجہ نظر نہیں آ رہی لیکن ان ڈیوٹیز کے نفاز سے آلودگی سے پاک اور لمبے ریشے والی روئی کی درآمد محدود ہونے سے پاکستانی کاٹن پراڈکٹس ایکسپورٹس بری طرح متاثر ہو سکتی ہیں اس لئے ایف بی آر کو روئی کی درآمد پر حال ہی میں عائد ہونے والے ٹیکسز فوری طور پر واپس لینے چاہیئں تاکہ پاکستانی کاٹن ایکسپورٹس متاثر نہ ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں