چین ،سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ مل کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری کی جنت بنایا جائے،میاں زاہد حسین

بدھ 15 اگست 2018 17:57

چین ،سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ مل کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری کی جنت بنایا جائے،میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کپاس کے منظور شدہ بیجوں پر حکومت کی طرف سے 50فیصد سبسڈی فراہم کرنا اور کسانوں کو کپاس کے متعلق ضروری معلومات پر مشتمل جدید ایپس کے ساتھ 1لاکھ 10ہزار اسمارٹ فونز مہیا کرنا لائق تحسین ہے، جس سے کپاس کے ٹارگٹ 10ملین بیلز کا حصول ممکن ہوسکے گا۔

گزشتہ مالی سال کے دوران کپاس کی پیداواری ہدف کا 91فیصد حاصل کیا گیا تھا۔ کپاس کی پیداوار بڑھانے اور فصل کی بہتری کے لئے کی گئی ریسرچ پر تقریباً 350ملین روپے کے اخراجات آئے جو پاکستان میں کپاس کی پیداوار کی بہتری میں معاون ثابت ہوگی، اور پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کا باعث ہوگی۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزارت تجارت و ٹیکسٹائل کی جانب سے ٹیکسٹائل پیکیج کے پہلے مرحلے میں 25.5ملین روپے تقسیم کردئیے گئے ہیں، تاہم اس پیکیج سے خاطر خواہ فائدہ اٹھانے کے لئے اسکا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برآمدات بڑھانا وقت کی ضرورت اور ملک کی معیشت کی بہتری کے لئے نا گزیر ہے، نو منتخب حکومت پاکستان کی برآمدات کی ترقی کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملکی آمدنی میں اضافہ اور تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بیرونی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ٹیکس نیٹ بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

مالی سال 2017-18کے دوران پاکستان کے ترقی یافتہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکسز کی مد میں حکومت کو صرف 23ارب روپے حاصل ہوئے جو قومی معیشت کا 0.1فیصد بھی نہیں ہے۔ ٹیکسز کے نظام کو بہتر کرنے اورمحصولات کے صحیح حصول کے لئے تمام قومی اداروں کی تنظیم نو کی ضرورت ہے، جس کی طرف متوقع وزیراعظم عمران خان نے اشارہ بھی کیا تھا۔ وقت آگیا ہے کہ معاشی طور پر مستحکم اور مضبوط نیا پاکستان دنیا کو پیش کیا جائے، اس مقصد کے حصول کے لئے چین، سعودی عرب اورترکی نے دو طرفہ تجارت کو مزید بہتر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

پاکستان کے چین اور سعودی عرب کے ساتھ مثالی تعلقا ت کے مزید فروغ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں پاکستانی مصنوعات کے لئے نئی تجارتی منڈیاں تلاش کی جائیںاور ملک میں موجود برآمداتی سہولتی مراکز کی تعداد اور استعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ بیرونی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی اچھی قیمتیں حاصل ہوسکیں۔ ترکی کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات دونوں ملکوں کو مزید قریب کرنے اور ترکی اور پاکستان کو درپیش معاشی بحران سے نکلنے میں معاون ثابت ہونگے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ نومنتخب حکومت کو تمام ممالک بشمول ایران، بھارت ، بنگلہ دیش ، سری لنکا ، افغانستان ، وسط ایشیائی ممالک اور یورپی یونین کے ساتھ تجارتی تعلقات مستحکم کرنے چاہئے اور FTAsپر نظر ثانی کرکے پاکستان کے مفادات کو بڑھانے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت کو مثبت استحکام کی راہ پر رواں دواں کرنے کے لئے چین، سعودی عرب اور ترکی کے تعاون کا خاطر خواہ فائدہ اٹھانا چاہیئے اور پاکستان کو حقیقتاً سرمایہ کاروں کی جنت بنانے کے لئے اقدامات کرنے چاہئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں