گیس کی قیمت میں اضافہ سے سی این جی سیکٹر ختم ہو جائے گا،اشعر حلیم

قیمت میں بیس روپے فی کلو اضافہ سے ایندھن عوام کی پہنچ سے باہر نکل جائے گا،چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن

منگل 18 ستمبر 2018 16:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین اشعر حلیم نے کہا ہے کہ سی این جی کا شعبہ قدرتی گیس کی قیمت میں اضافہ کے بعد اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گااس لئے اس اضافہ کو سی این جی سیکٹر پر لاگو نہ کیا جائے۔ سی این جی سیکٹر کی بندش سے ساڑھے چار سو ارب روپے کی سرمایہ کاری ضائع اور لاکھوں افراد کا روزگارختم ہو سکتا ہے جبکہ آئل امپورٹ بل، آلودگی اور حکومت کے خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا۔

اے پی سی این جی اے کے مرکزی چئیرمین اشعر حلیم نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے سی این جی اور پٹرول کی قیمت کا فرق بہت کم رہ جائے گا۔سب سے مہنگی گیس خریدنے والے سی این جی سیکٹر کے لئے گیس کی قیمت میںمزید چالیس فیصدریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس سے اسکی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے فی کلو اضافہ ہو جائے گا اور یہ ماحول دوست ایندھن عوام کی پہنچ سے باہر نکل جائے گا جبکہ اس صنعت کی بقاء خطرہ میں پڑ جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اگر سی این جی انڈسٹری کو تحفظ نہ دیا گیا تو یہ ایندھن استعمال کرنے والے عوام کو مجبوراً پٹرول پر منتقل ہونا پڑے گا جس سے انھیں مجموعی طور پراربوں روپے کا نقصان ہو گا جبکہ ملک بھر میںٹرانسپورٹ کے کرائے بھی بڑھ جائیں گے۔انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک و قوم کے مفاد میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ سی این جی سیکٹر پر لاگو نہیں کیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں