نان فائلرز کے خلاف ہونے والے اقدامات سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے،میاں زاہد حسین

پی ٹی اے کی جانب سے غیر رجسٹرڈ موبائلز کے استعمال کے خلاف کریک ڈائون سے موبائلز کی غیر قانونی تجارت کا رستہ بند ہوگا،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

پیر 15 اکتوبر 2018 18:47

نان فائلرز کے خلاف ہونے والے اقدامات سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے،میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کا ذریعہ بنا جس کے نتیجے میں معاشی صورتحال ابتر ہونا شروع ہوئی۔ معاشی ترقی کی شرح گزشتہ مالی سال میں 5.8فیصدتھی جو 13برسوں کی بہترین شرح ترقی کہلائی، جبکہIMFکے مطابق رواں مالی سال GDPکی شرح ترقی 3فیصد متوقع ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج جو ملک کے معاشی استحکام و ترقی ناپنے کا بہترین ذریعہ ہے، دگرگوں معاشی صورتحال کا شکار نظر آرہا ہے۔PSXکی سرمایہ کاری جو 24مئی 2017کو 99ارب ڈالر پر پہنچی تھی، 12اکتوبر 2018کو 41ارب ڈالر کی کمی کے ساتھ 58ارب ڈالرگئی ہے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میںکہا کہ پانامہ لیکس کے نتیجے میں شروع ہونے والا سیاسی عدم استحکام آج اسٹاک ایکسچینج میں 41ارب ڈالر سرمایہ کاری کی کمی کی صورت میں ملک میں جاری معاشی بحران کا پتہ دے رہا ہے، اس سیاسی بحران سے کئی معاشی مسائل نے جنم لیا جس میں روپے کی قدر میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، برآمدات میں کمی، مالیاتی اور تجارتی خسارہ میں اضافہ شامل ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ان معاشی مسائل کے پیش نظر ڈالر کی قدر میں تقریباً25فیصد اضافہ کیا گیااور حکومت نے IMFسے باقاعدہ رجوع کرلیا۔ IMFسے قرضہ کا حصول اگرچہ وقتی ضرورت ہے لیکن مستقبل میں پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ملک میں صنعتی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ کے لئے حکومت اقدامات کرے۔

صنعتی ترقی اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندئہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔35بلین ڈالر کے تجارتی خسارہ پر قابو پانے کے لئے ایکسپورٹ سیکٹر میں انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں گیس کی قیمتیں باقی صوبوں کے مطابق کرنے سے ٹیکسٹائل کی ایک سو بندصنعتیںکھلنے کا اعلان ہوا جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کا برآمدات میں حصہ بڑھے گا لیکن تمام شعبوں میں یکساں ترقی کے لئے حکومت صنعتی اور برآمداتی سیکٹرز کے لئے مراعات فراہم کرے۔

میاں زاہد حسین نے کہاپی ٹی اے کی جانب سے غیر رجسٹرد موبائل فونز کے استعمال کے خلاف حالیہ کریک ڈاون سے موبائل فون کی غیر قانونی تجارت کا راستہ روکنے میں مدد ملے گی اور ایک بڑی صنعت ٹیکس نیٹ میں شامل ہوگی۔ حکومتی اعلانات کے مطابق 20اکتوبر کے بعد تمام موبائل جو غیر قانونی ذریعہ سے ملک میں آئے ہیں بند ہوجائینگے ۔ اسمگلنگ کی راہ روکنے کے لئے وزیرخزانہ اسد عمر کے مطابق ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے گا، جس سے مستقبل میں اسمگلنگ کا سدباب کیا جاسکے گا۔

اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً15کروڑ افراد موبائیل فونز استعمال کرتے ہیں جن میں سے 77فیصد افراد اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔موبائیل فونز کی صنعت کے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے سے ٹیکسز کی مد میں حکومتی آمدن میں زبردست اضافہ ہوگااور موبائیل فونز کے غیر قانونی سرگرمیوں اور دہشتگردی کے لئے استعمال کو روکنے میں مدد ملے گی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں