او آئی سی سی آئی ممبران کی گزشتہ ایک سال میں2.7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہے، صدر

جمعرات 18 اکتوبر 2018 18:15

او آئی سی سی آئی ممبران کی گزشتہ ایک سال میں2.7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہے، صدر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)نے کہاہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مایوس کن اقتصادی سرگرمیوں کے باجودپاکستان میں کام کرنے والی او آئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں نے ملک میں 2.7ارب ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی ہے جوحالیہ سالوں کے مقابلہ میںایک سال میں کی جانے والی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہونے کے علاوہ اسی عرصے کے دوران ملک میں آنے والی کل براہِ راست غیرملکی سرمایہ کا ری 2.8ارب ڈالر کے برابر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 6سالوں میں او آئی سی سی آئی کے ممبران نے پاکستان میں اپنے آپریشنز چلاتے ہوئے مزید 10.4ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ ملک میں براہِ راست کل غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد11ارب ڈالر رہی جوکہ پاکستان میں موجود غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہارہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب اور او آئی سی سی آئی کے جنرل سیکریٹری عبدالعلیم نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے او آئی سی سی آئی کے کردار ، ملک کی موجودہ اقتصادی ترقی اور مجموعی کاروبار ی ماحول کے بارے میں او آئی سی سی آئی کا نقطہ نظر بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر او آئی سی سی آئی کے صدر عرفان وہاب نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی تنزلی پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے ممبران کو ملک میں اپنے آپریشنز کے تجربے کی روشنی میںپاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔

او آئی سی سی آئی نے اس سال مئی میں جاری کئے گئے بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو 16 (wave 16) کے اہم اعدادو شمارپیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں مجموعی طورپر بزنس کانفیڈنس اسکور میں 14فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی ۔ تاہم صرف او آئی سی سی آئی کے ممبران کا بزنس کانفیڈ نس اسکور نمایاں طور پر 38فیصد مثبت تھا جوکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے مثبت جذبات کا ایک مضبوط پیغام ہے۔

او آئی سی سی آئی کا2017 کا پرسیپشن سروے (Perception Survey) بھی او آئی سی سی آئی کے ممبران کے مثبت جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سروے میںاو آئی سی سی آئی کے 70فیصد سے زائد ارکان نے ملک میں مزید سرمایہ کاری کرنے کااظہارکیا تھااور نئے غیر ملکی سرمایہ کار وں کوپاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوںسے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کامشورہ دیا تھا۔

او آئی سی سی آئی کے صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے مثبت کاروباری جذبات اور احساسات کا انحصار ان توقعات پر ہے کہ حکومت جلد ہی برآمدات بڑھانے کیلئے عملی اقدامات ، تجارتی خسارے میں کمی اور ادائیگیوں کے توازن ، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور مقامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے ترقی پسند اقتصادی اور تجارتی حکمتِ عملی کا اعلان کرے گی جو معیشت کی بحالی اور ملکی اقتصادی ترقی کو دبارہ ٹریک پر لانے کیلئے نہایت اہم ہیں ۔

عرفان وہاب نے کہا کہ ماضی میں ملک میں کل جی ڈی پی کے تناسب سے صرف ایک فیصد تک غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو کل جی ڈی پی کے تین فیصد تک بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔او آئی سی سی آئی کی موجودہ حکومت سے توقعات کے بارے میں عرفان وہاب نے کہاکہ او آئی سی سی آئی کو امید ہے کہ موجودہ حکومت ایک بہتر گورننس اسٹرکچر، ورلڈ بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس پیرامیٹرز میں پاکستان کی پوزیشن کو بہتربنانے کیلئے ٹھوس اقدامات، زیادہ ٹیکس جمع کرنے کے ذریعے مضبوط اقتصادی ترقی کی ضمانت، ٹیکس بیس کو توسیع دینے کیلئے ٹیکنالوجی کا موئثر استعمال، احتساب اور کلیدی حکومتی اداروں میں بہتری کیلئے اقدامات کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ زراعت، توانائی اور پانی کے وسائل میں تحقیق اور ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے ملکی پیداوار میں اضافے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میںنئی سرمایہ کاری کوراغب کرنے، اعتماد کو فروغ دینے اور خاص طور پر پاکستانی نوجوانوں میں کامیابی کے کلچرکو فروغ دینے کیلئے او آئی سی سی آئی کے ارکان کی طرح کی ملکی کامیابیوں کی تشہیر بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے ممبران غیر ملکی کاروباری وفود کے دوروں کے دوران اور سینئر سفارتکاروں، میڈیا اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی کامیاب داستانوں کو باقاعدگی کے ساتھ اجاگر کرتے ہیں۔ پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے جنرل سیکریٹری عبدالعلیم نے کہاکہ20کروڑ سے زائد آبادی اور 7کروڑ مضبوط مڈل کلاس کے ساتھ پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے آئیڈیل ملک ہے۔

مثال کے طورپر بہت سے بین الاقوامی اداروں نے پاکستانی ریٹیل مارکیٹ کا جائزہ لیا ہے اور تقریباً 150ارب ڈالر مالیت کے ساتھ پاکستان دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے ۔ عبدالعلیم نے بتایاکہ منفی خبروں کے باجود اس میں کوئی حیرانگی کی بات نہیں ہے کہ پاکستان طویل المدّتی غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ریڈار پر ہے۔

ایچ ایس بی سی کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستانی معیشت 2030تک دنیا کی ٹاپ 6بڑھتی ہوئی عالمی معیشتوں میں سے ایک ہوگی ۔ اس رپورٹ کی دیگرممتاز بین الاقوامی ایجنسیز نے بھی توثیق کی ہے۔ او آئی سی سی آئی پاکستان میں 200سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی باڈی ہے جو 90ارب ڈالر سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور تقریباً ملک کے مجموعی ٹیکس کلیکشن میں ایک تہائی حصہ اداکرتے ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے ممبران میں فارچیون 500کمپنیوں کی 50ذیلی کمپنیاں شامل ہیں اور او آئی سی سی آئی کے 55اراکین پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں