زیرو ریٹڈ اور کیپٹیوپاور انڈسٹری کوموسم سرما میں بلا تعطل گیس کی فراہمی کاحکومتی فیصلہ خوش آئند ہے،بزنس مین پینل

ایف پی سی سی آئی قیادت ہمیشہ کی طرح گیس کی بندش کے خلاف بھی منہ میں مینگنیاں ڈال کر بیٹھی رہی، میاں انجم نثار، میاں زاہد حسین،سینیٹرحاجی غلام علی

جمعرات 15 نومبر 2018 18:22

زیرو ریٹڈ اور کیپٹیوپاور انڈسٹری کوموسم سرما میں بلا تعطل گیس کی فراہمی کاحکومتی فیصلہ خوش آئند ہے،بزنس مین پینل
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) بزنس مین پینل کے چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں انجم نثار، سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین ، سیکریٹری جنرل سینیٹر حاجی غلام علی، بی ایم پی سندھ کے چیئر مین زکریا عثمان،پنجاب چیئرمین خواجہ شاہ زیب اکرم،بلوچستان چیئرمین نوید جان بلوچ،کے پی کے چیئرمین عدنان جلیل، شوکت احمد اور ثاقب فیاض مگوں نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میںکہاہے کہ بزنس مین پینل نے ہمیشہ ملک کی صنعت و تجارت کو درپیش مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور نہ صرف ان مسائل کے حل کے لئے آواز اٹھائی ہے بلکہ ان مسائل کے ممکنہ حل کے لئے تجاویز بھی پیش کیں ہیں۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں زیرو ریٹڈ اور کیپٹیو پاور انڈسٹری کو موسم سرما میں بھی بلا تعطل گیس کی فراہمی کا فیصلہ کے ساتھ ساتھ SNGPL کو ڈھوک حسین سے 12 MMCFDاور SSGCLکو بریٹسم گیس فیلڈ سے 10 MMCFDگیس کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا جو خوش آئند اور بزنس کمیونٹی کی خواہش کا آئینہ دار ہے۔

(جاری ہے)

صنعتوں کو موسم سرما میں گیس کی بندش کے خلاف BMPنے ایک تفصیلی بیان جاری کیا تھا اور مختلف فورمز پر اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی تھی جس کے نتیجے میں اس صنعت دشمن فیصلہ کو واپس لیا گیا، جبکہ فیڈریشن قیادت ہمیشہ کی طرح گیس کی بندش کے مسئلے پر بھی منہ میں مینگنیاں ڈال کر بیٹھی رہی۔

بزنس مین پینل کی قیا دت نے کہا کہ گیس کی بلا تعطل فراہمی سے سندھ اور بلوچستان کے دو ہزار سے زائد صنعتیں اپنی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گی اور لاکھوں افراد بے روزگاری کی اذیت سے بچ سکیں گے۔گیس کی فراہمی پر مامور اداروں کو اضافی گیس کی فراہمی سے یہ ادارے صنعتوں کو گیس کی فراہمی کی بہتر پوزیشن میں آگئے ہیں۔ ای سی سی کے اس فیصلے کو 27ستمبر 2018سے لاگو کرنے کے لئے سیکریٹری ٹیکسٹائل وزارت پیٹرولیم سے رابطہ کرینگے جبکہ وزارت خزانہ اس فیصلے کے نفاذ کے لئے میکینزم بنانے پرکام کررہی ہے۔

بی ایم پی قیادت نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کے لئے مزیدفوری اقدامات اور ایکسپورٹ فرینڈلی پالیسیاں ناگزیر ہیں۔ برآمدات میں اضافہ کے بغیر تجارتی خسارہ میں کمی ناممکن ہے، برآمد کنندگان کے 3سو ارب روپے کے ریفنڈ فوری ادا کئے جائیں۔ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کا تجارتی خسارہ3ارب ڈالرماہانہ اوسط سے 12ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے اگر برآمدات بڑھانے کے لئے فوری فیصلے نہیں کئے گئے تو خطرہ ہے کہ تجارتی خسارہ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائے گا ۔

فیڈریشن کے برسراقتدار قبضہ گروپ نے اپنے چار سالہ دور میں برآمداتی سیکٹر کے مسائل کے حل کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا اور حسب معمول خالی وعدوں پر بزنس کمیونٹی کو ٹرخاتے رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی ایم پی فیڈریشن کے الیکشن میں کامیابی کے بعد زیادہ موثر اور بھر پور انداز میں بزنس کمیونٹی کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے آواز بلند کرے گی اور برآمدات میں اضافہ کے لئیFPCCIکے اہم ترین فورم کو متاثر کن اورمنظم انداز میں استعمال کرینگے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں