مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں استحکام برقرار رہا

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 8600 روپے کے بھا ؤپر مستحکم رکھا

ہفتہ 16 فروری 2019 17:18

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں استحکام برقرار رہا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں استحکام برقرار رہا لیکن کاروباری حجم جو گزشتہ کئی ہفتوں سے کم ہو گیا تھا اس میں نسبتا اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے کیونکہ جنرز کے پاس اچھی روئی کا اسٹاک کم ہوتا جا رہا ہے جبکہ نئی سیزن 20-2019 شروع ہونے میں ہنوز پانچ مہینے لگیں گے ٹیکسٹائل ملز کے بڑے گروپ نے تو زیادہ تر بیرون ممالک سے وافر مقدار میں روئی کی بکنگ کر لی ہے وہ تو بیرون ممالک سے روئی کی ڈلیوری اٹھارہے ہیں لیکن دیگر ملز اپنی ضرورت پوری کرنے کے لئے سرگرم عمل ہوتے نظر آ رہے ہیں حالانکہ آئندہ دنوں میں چین اور امریکہ کے طویل اقتصادی تنازع میں کچھ نرمی آنے کی امید کی جا رہی ہے اگر تنازع حل ہو گیا تو بین الاقوامی اور مقامی مارکیٹوں میں کاروبار میں کچھ حد تک اضافہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ہفتے کے دوران کاروباری حجم میں اضافے کے ساتھ روئی کے بھا ؤمیں اضافہ ہوا تھا اچھی کوالٹی کی روئی کے بھا ؤمیں 100 تا 150روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔ صوبہ سندھ وپنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 7000 تا 8950 روپے پٹی کا بھاؤ فی 40کلو 2800 تا 3500 روپے بلوچستان میں روئی کا بھاؤ 8000 تا 8200 روپے جبکہ پھٹی جو قلیل مقدار میں دستیاب ہے کی قیمت فی 40 کلو 3000 تا 3500 روپے رہی۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 8600 روپے کے بھا ؤپر مستحکم رکھا۔کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ ماہرین آئندہ دنوں میں روئی کے بھاؤ میں اضافہ ہونے کا عندیہ دے رہے ہیں جس کی وجہ آئندہ دنوں میں بین الاقوامی مارکیٹوں میں سردبازاری نسبتا کم ہونے کی توقع بتا رہے ہیں گو کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن مارکیٹ میں مجموعی طور پر روئی کے بھاؤ میں نمایاں کمی پائی گئی جس کا سبب امریکا میں ڈالر کے بھاؤ میں اضافہ اور آئندہ سیزن میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ کی خبریں بتائی جاتی ہے نیویارک کاٹن کا بھاؤ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح 70 امریکن سینٹ سے بھی کم ہوگیا چین میں بھی روئی کے بھاؤ میں سردبازاری رہی بھارت میں بھی روئی کے بھاؤ میں مندی کا رجحان رہا جس کی وجہ وہاں بھی ٹیکسٹائل سیکٹر سست روی کا شکار ہے گو کہ وہاں بھی پاکستان کی طرح کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کے نسبت کم ہے اس کے باوجود کپاس کے بھا میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ کپاس کی برآمد بھی گزشتہ سالوں سے کم ہے۔

یو ایس ڈی اے کی ہفتہ وار رپورٹ میں امریکن کاٹن میں گزشتہ ہفتہ کے نسبت تین لاکھ گانٹھوں یعنی (31 فیصد) اضافہ ہوا ہے۔ اس ہفتہ بھی پاکستان امریکن کاٹن کا سبسے بڑا خریدار سامنے آیا اس رپورٹ سے امریکا کاٹن میں اضافہ ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔دریں اثنا منگل کے روز وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ کپاس کی فصل بڑھانے کیلئے ریسرچ ڈیویلپمینٹ پر خصوصی توجہ دی جائے گی جب کہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے چین سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کپاس پر تحقیق اور پیداوار بڑھانے کیلئے چین کے تجربے سے استفادہ کیا جائے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے آئندہ سیزن 20-2019 میں ملک میں روئی کی پیداوار 15 ملین گانٹھوں کا عزم کیا ہے اس ہدف کو پورا کرنے کی غرض سے حکومت کے متعلقہ ادارے سرگرم عمل ہوگئے ہیں پہاڑوں پر وافر مقدار میں برف پڑنے کی وجہ سے لگتا ہے کہ آئندہ سیزن میں پانی کا مسئلہ حل ہوسکے گا اور اس سیزن میں کپاس کے کاشتکاروں کو پھٹی کا مناسب بھا ملا ہے وہ بھی کپاس کی پیداوار بڑھانے میں زیادہ دلچسپی لیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں