کراچی، سٹیل مصنوعات کی تیاری میں بجلی ، گیس اور سیلز ٹیکس چوری کا انکشاف

پیر 25 مارچ 2019 17:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) کراچی،خیبرپختونخوا،فاٹا،گوجرانوالہ اورلاہورمیں بڑے پیمانے پر بجلی اور گیس چوری کی جا رہی ہے، ایف بی آر نے اسٹیل مصنوعات کی تیاری میں بجلی، گیس اور سیلز ٹیکس چوری کا انکشاف کیا ہے ،گیس ،بجلی اور ٹیکس چوری کے ذریعے قومی خزانہ کو سالانہ 30 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے ۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس چوری کی مد میں 8ارب جبکہ انکم ٹیکس، بجلی اور گیس چوری کے ذریعے قومی خزانے کو سالانہ 22 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ پاکستان اسٹیل ملز کی بندش کے باعث ملک بھر میں سکریپ کو پگھلا کر اسٹیل بلٹ تیار کرنے کیلئے فرنس تعمیر کی گئی ہیں۔بجلی اور گیس مہنگی ہونے کے باعث منافع خوروں نے چوری کا سہارا لیا ، فرنس میں استعمال ہونیوالی بجلی پر 13روپے فی یونٹ سیلز ٹیکس عائد ہونے کے باعث اسٹیل فیکٹریوں نے بجلی چوری شروع کردی۔

(جاری ہے)

اسٹیل ملز میں قائم فرنس یونٹس کیلئے سکریپ درآمد بھی کیا جارہا ہے ، اسکریپ کی آڑ میں بھارتی مصنوعات کی بڑے پیمانے پر پاکستان اسمگلنگ کر کے مارکیٹوں میں پھیلا دی گئی ہیں۔گیس اور بجلی چوروں کیخلاف ادارے حرکت میں آگئے ، گیس کمپنیوں ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے کریک ڈائون کا فیصلہ کر لیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں