اسٹاک مارکیٹ کی ترقی کیلئے جامع ٹیکس اصلاحات لانے کافیصلہ

0سے 2022تک عملدرآمدکاہدف،فریم ورک کی تیاری شروع کرنے پراتفاق سرمایہ کاری پرٹیکس کی مختلف شرحیں ختم کرکے یکساں شرح لاگوکرنے کا فیصلہ

بدھ 16 اکتوبر 2019 14:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) پاکستان میں کیپٹل مارکیٹ اور فنانشل سیکٹر(سرمایہ کی منڈی)کی ترقی کیلئے جامع ٹیکس اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر 2020سے 2022 تک عملدرآمد کا ہدف رکھا گیا ہے اور اس مقصدکیلئے فریم ورک کی تیاری شروع کرنے پر اصولی اتفاق ہوگیا ہے ۔ مجوزہ اصلاحات کیلئے دو بنیادی اصول طے کرلیے گئے ہیں جس کے تحت ا سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے سرکاری ونجی اداروں اور سرمایہ کاری کی تمام پراڈکٹس پر ٹیکس کی مختلف شرحیں ختم کرکے یکساں شرح متعارف کرائی جائے گی جبکہ کیپٹل مارکیٹ پر عائد وفاقی ٹیکسوں کو انٹرنیشنل اکائونٹنگ اسٹینڈرڈز کے مطابق بنایا جائے گا۔

ان اصلاحات کا مقصد پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو ایک بار پھر ملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش بنانا ہے ۔

(جاری ہے)

اسٹاک مارکیٹ کیلئے ٹیکس اصلاحات کے پیکیج کی تیاری میں مصروف حکام نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ مجوزہ ٹیکس اصلاحات کا پہلا مرحلہ 2020-21اور دوسرا 2021-22 کے دوران متعارف کرایا جائے گااور اس پر عملدرآمد کیلئے فریم ورک جلد ازجلد مکمل کیا جائے گا۔

حکومت نے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے اور فی کس سالانہ آمدن میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ان اہداف کے حصول کیلئے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جو اکیلے حکومت کیلئے پورا کرنا مشکل ہے ، اس لئے حکومت نے عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کے اشتراک سے کیپٹل مارکیٹ اور فنانشل سیکٹر کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ، اس مقصد کیلئے 2020-21 اور 2021-22 کے فنانس بلوں میں اصلاحات لائی جائیں گی اور موجودہ فریم ورک میں مشکلات ختم اور سرمایہ کاروں کو سہولیات دے کر اسٹاک مارکیٹ کی بنیاد کو وسیع کیا جائے گا جبکہ ایس ای سی پی کی انفورسمنٹ اور ریگولیٹری اختیارات پر نظرثانی کی جائے گی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں