جعلی ٹر یڈ با ڈیزکے ایف پی سی سی آئی کے ممبر ز کے طور پر رجسٹر ڈہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں ،ترجمان

بدھ 16 اکتوبر 2019 19:07

جعلی ٹر یڈ با ڈیزکے ایف پی سی سی آئی کے ممبر ز کے طور پر رجسٹر ڈہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں ،ترجمان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) ایف پی سی سی آئی کے تر جمان نے ٹر یڈ با ڈی کی جا نب سے پر نٹ میڈ یا میں شا ئع ہو نے والی رپو رٹ کی سختی سے تر دید کی ہے کہ کچھ جعلی ٹر یڈ با ڈیز ایف پی سی سی آئی کے ممبر ز کے طور پر رجسٹر ڈ ہیں ۔ ایف پی سی سی آئی کے تر جما ن نے وضاحت کرتے ہو ئے کہاکہ ٹر یڈ با ڈیز کو لا ئسنس ریگولیٹر آرنا ئز یشن (RTO) وزارت تجا رت حکومت پاکستان ٹر یڈ آرگنا ئز یشن ایکٹ 2013کے طے شدہ طو یل قا نو نی طر یقہ کار ، قواعد اور تقا ضو ں کو پورا کر نے کے بعد جا ری کرتا ہے اور اس کے بعد ایسی تما م تجا رتی لا ئسنس یا فتہ تجا رتی تنظیمو ں کے لیے لا زمی ہو تا ہے کہ وہ SECP سے incorporate ہو نے کے بعد ایف پی سی سی آئی کی رکنیت (ممبر شپ) حاصل کر یں ۔

تر جمان نے مزید واضح کیا کہ ٹر یڈ با ڈیز کی تشکیل میں ایف پی سی سی آئی کا کو ئی کردار نہیں ہے جیسا کہ مذکو رہ ٹر یڈ با ڈی نے کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایف پی سی سی آئی نے متعلقہ خبروں کی مذمت کی اور اسے تو ہین آمیز اور ریگو لیٹر ٹر یڈ آرگنا ئز یشن کے دفتر کو بد نام کر نے اصطلا ح بھی قرار دیاہے جو کہ ایک طو یل طر یقے کا ر (عمل) کے بعد در خواست دہند گان کو ٹر یڈ با ڈی کا لا ئسنس جا ری کر تی ہے ۔

ایف پی سی سی آئی نے مذکو رہ ٹر یڈ با ڈی کو مشورہ دیا کہ وہ ٹر یڈ آرگنا ئز یشن ایکٹ 2013 اور اس کے قواعد کا صحیح طو ر پر مطا لعہ کر ے جسمیں ٹر یڈ با ڈی کو لا ئسنس جا ری کر نے کا جا مع طریقے کار بتایا گیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے مزید افسو س کا اظہار کرتے ہو ئے کہاکہ کچھ عنا صر اب بھی وزارت تجا رت اور (DGTO) کو گمراہ کر تے ہیں جس کی زیادہ سے زیادہ مزمت کی جا نی چا ہیے ۔

ایف پی سی سی آئی کے تر جمان نے بتا یا کہ اس وقت ایف پی سی سی آئی کے زیر سایہ 220ممبر ٹر یڈ با ڈیز ہیں جن میں 59چیمبر ز آف کا مرس اور انڈ سٹر یز،15خواتین کے چیمبر ز آف کامرس انڈ سٹر یز ،9چھو ٹے چیمبر آف کامرس اور انڈسٹر یز ،5 جو ائنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈ سٹر یز اور132رجسٹر ڈ ایسو سی ایشنز ہیں جو کہ پو رے ملک ٹر یڈ اور انڈ سٹر ی کو represent کرتی ہیں اور ان سب کو لا ئسنس جا ری کرتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں