اضافی سیلز ٹیکس، ڈیوٹی ٹیرف،زائد ویلیو ایشن رولنگ،ایف پی سی سی آئی اور پی سی ڈی ایم اے کا مشترکہ جدوجہد پر اتفاق

ایف پی سی سی آئی کمرشل امپورٹرز کے مسائل حل کرنے کے لیے حکومت و متعلقہ اداروں سے رابطے تیز کرے گا، صدرایف پی سی سی آئی انجم نثار

ہفتہ 25 جنوری 2020 17:46

اضافی سیلز ٹیکس، ڈیوٹی ٹیرف،زائد ویلیو ایشن رولنگ،ایف پی سی سی آئی اور پی سی ڈی ایم اے کا مشترکہ جدوجہد پر اتفاق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2020ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر انجم نثار نے کمرشل امپورٹرز کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پاکستان کیمیکلزاینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن( پی سی ڈی ایم ای) کے ساتھ مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت کو مسائل سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں سے بھی رابطے تیز کیے جائیں گے۔

یہ بات انہوں نے پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا کی سربراہی میں وفد سے فیڈریشن ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر کہی۔ وفد میں پی سی ڈی ایم اے کے وائس چیئرمین آصف ابراہیم، سابق چیئرمین عارف بالاگام والا، چوہدری نصیر،ناصر حیات مگوں ودیگرشامل تھے۔

(جاری ہے)

ایف پی سی آئی کے نائب صدر خرم اعجاز، بی ایم پی کے رہنما میاں زاہد حسین،ثاقب فیاض مگوں بھی موجود تھے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجم نثار نے کہاکہ برآمدی صنعتوں باالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر میں پیداواری سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رکھنے کے لیے خام مال کی فراہمی میں کمرشل امپورٹرز کا کردار اہم ہے۔محکمہ کسٹمز کی زائد ویلیو ایشن رولنگ ریوائز کروانے، اضافی سیلز ٹیکس کے مسئلے کو حل کرنے سمیت دیگر اہم تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی بنائی جائے گی جو حکومت سمیت متعلقہ اداروںکو سفارشات ارسال کرے گی اور ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم پر کوشش کی جائے گی کہ کمرشل امپورٹرز کو سازگار کاروباری ماحول کی فراہمی میں ایف پی سی سی آئی مؤثر کردار ادا کرے۔

چیئرمین پی سی ڈی ایم اے و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین ایوسف بالاگام والا نے محکمہ کسٹمز کی ویلیوایشن رولنگ پر توجہ مبذول کرواتے ہوئے بتایا کہ محکمہ کسٹمز نے 2سال سے ویلیو ایشن رولنگ تبدیل نہیں کی۔ عالمی مارکیٹ میں آئٹم پرائس1000ڈالر سے کم کر 600ڈالر سے بھی نیچے آگئے ہیں لیکن ویلیو ایشن رولنگ کم کرنے کے بجائے محکمہ کسٹمز درآمدکنندگان سی1000ڈالر پر ڈیوٹی وصول کرنے پر بضد ہے جس کو عالمی مارکیٹ کے مطابق ریوائز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ویلیو ایڈیشن مصنوعات پر 10فیصد اضافی سیلز ٹیکس کے مسئلے کو بھی حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ٹیرف کو کم کیا جائے کیونکہ کمرشل امپورٹرز کنزیومرز گڈز درآمد نہیں کرتے بلکہ صنعتی خام مال درآمد کرتے ہیں لہٰذا صنعتوں کو مناسب داموں خام مال کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے حکومت کو سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی ٹیرف کرنا چاہیے۔

انہوں نے وی بوک آئی ڈی کے لیے پی سی ڈی ایم اے کی سرٹیفیکیشن قبول نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی سی ڈی ایم اے ملک بھر کے کمرشل امپورٹرز کی نمائندگی کرنے کے علاوہ اے کلاس ایسوسی ایشن ہے لہٰذا کراچی چیمبر کے ساتھ ساتھ پی سی ڈی ایم اے کی سرٹیفیکیشن بھی قبول کی جائے۔انہوں نے چین کے ویزے کے لیے پی سی ڈی ایم اے کی ویزہ سفارشات کو قابل قبول بنانے کے لیے بھی ایف پی سی سی آئی سے تعاون طلب کیا جس کے جواب میں ایف پی سی سی آئی کے صدر نے یقین دہائی کروائی کہ وہ اس حوالے سے چین کے سفارتخانے سے رابطہ کریں گے اور خط بھی ارسال کریں گے۔

امین یوسف بالاگام والا نے پاکستان میں کیمیکلز ،ڈائز کی مینوفیکچرنگ کے لیے خصوصی زونزکے قیام کی تجویز دیتے ہوئے کہاکہ مناسب انفرااسٹرکچر کی فراہمی کے ساتھ 5سی10سالہ پالیسی بنائی جائے کیونکہ راتوںرات پالیسی تبدیل کرنے اور بجلی و گیس کے نرخوں میں بار بار اضافے سے صنعتوںکو بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے لہٰذا ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے صنعتی سرگرمیوں کوفروغ حاصل ہو۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں