سی پیک منصوبوں میں ترکی،برطانیہ اوردیگر ملکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی پیشکش اہم ہے،طارق حلیم

ایک بہترین بندرگاہ ہونے کے ساتھ گوادربڑا میٹروپولیٹن سٹی بنے گا جسے جنوبی ایشیا میں عنقریب ایک خاص حیثیت حاصل ہو گی ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق بیلٹ اینڈ روڑ انشی ایٹیو کے سبب نہ صرف اس میں شامل ممالک میں سماجی،اقتصادی ترقی ممکن ہے

جمعرات 20 فروری 2020 00:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر،پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین اور معروف تاجررہنماطارق حلیم نے کہا ہے کہ سی پیک جنوبی ایشیا کے زبردست اوربہترین نتیجہ خیز منصوبوں میں سے ایک اورسب سے بڑا پروجیکٹ ہے،ترکی کی چائنا-پاکستان اقتصادی راہداری میں شمولیت اور پاکستان کو مکمل مدد کی فراہمی کی یقین دہانی کی اہم پیش رفت کے سبب پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پانے کے قومی امکانات روشن ہوئے ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس اہم پیش رفت سے پاکستان کو سی پیک کے منصوبوں کے تکمیل کے سفر میں ترکی کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔ طارق حلیم نے کہا کہ گوادر ایک بڑا میٹروپولیٹن سٹی بنے گا جسے جنوبی ایشیا میں عنقریب ایک خاص حیثیت حاصل ہوجائے گی جبکہ موجودہ طور پربھی گوادر ایک بہترین بندرگاہ کی صورت اختیار کرچکا ہے اورترقیاتی کاموں کی وجہ سے جلد ایشیاء ،افریقہ دونوں براعظموں میں نمایاں ترین تجارتی حب بن جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گوادر ایک نئی کہکشاں بن رہا ہے،سی پیک بیش قیمت تاریخی منصوبہ اور پاکستان کیلئے بلاشبہ گیم چینجر ہے،پاکستان اور چین کے مابین بی آرآئی ون بیلٹ روڈ منصوبہ کی مضبوط ترین کڑی ہے،62 ارب ڈالرز سے زیادہ فنڈزپرمحیط سی پیک عظیم الشان حیثیت کا معاشی منصوبہ ثابت ہوگا جس میں گوادر تا چین2ہزار کلو میٹرطویل شاہراہ تعمیر کے مراحل میں ہے،2030میں 22لاکھ سے زیادہ ملازمتیں سی پیک میں پیدا ہونے کی توقعات ہیں جبکہ2023تک یہاں 50ہزار سے بھی زائد پروفیشنلز کی ضرورت پڑے گی جو پاکستانیوں کو پورا کرنا ہوگی اس کے ساتھ ہی مستقبل میں چین گوادر ترقیاتی پہلو کے حوالے سے 5ٹریلین ڈالرزکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

طارق حلیم نے کہا کہ سی پیک پر اب دنیا بھر کی نگاہیں ہیں،برطانیہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد چائنا-پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں سرمایہ کاری کے خواہشمندہے اوراسی طرح کئی ممالک سی پیک میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے جو اس اہم ترین منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے کافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بنک کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ ایک رپورٹ میں مستقبل میں بیلٹ اینڈ روڑ انشی ایٹیو کے مرتب ہونے والے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

جس میں واضح کیا گیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڑ انشی ایٹیو کے سبب نہ صرف اس میں شامل ممالک میں سماجی،اقتصادی ترقی ممکن ہوگی بلکہ اس کے مثبت اثرات دیگر ممالک پر بھی مرتب ہونگے۔اس کے ساتھ ساتھ سی پیک کے توسط سے پاکستان کی شرح نمو میں اضافہ ہوگا اور سماجی اقتصادی شعبے کی ترقی کے کثیر مواقع میسر آئیں گے۔علاوہ ازیں ایک اور تحقیق کے مطابق سی پیک کے تحت ٹرانزٹ تجارت میں پاکستان کا اہم کردار ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں