گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کے ذریعے 31کروڑ51لاکھ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی گئیں

منگل 7 اپریل 2020 21:58

گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کے ذریعے 31کروڑ51لاکھ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی گئیں
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2020ء) گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کے ذریعے 31کروڑ51لاکھ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں، خطے کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میںموبائل فونزکے ذریعے بینکاری کا رجحان کم ہے۔ ای کامرس کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2019 کے آخری تین ماہ میں اکتوبر تا دسمبر کے دوران 31کروڑ 51لاکھ موبائل فونز ٹرانزیکشنز کے ذریعے رقوم کا لین دین کیا گیا ہے جبکہ آن کائونٹر بینکاری کے ذریعے اس دوران 49کروڑ کے قریب ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں۔

ایس بی پی کے مطابق گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کے ذریعے کی جانے والی ٹرانزیکشنز کے ذریعے 100ارب روپے کا لین دین کیا گیا ہے جو امریکی ڈالرز میں صرف 640ملین ڈالر بنتے ہیں جبکہ اسی عرصہ کے دوران بنگلہ دیش میں ای کامرس کے ذریعے کی گئی ٹرانزیکشنز کی مالیت 1.6ارب ڈالر رہی ہے۔

(جاری ہے)

بینکاری اور ای کامرس کے شعبوں کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ای کامرس کے شعبہ کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں اور گزشتہ چند سال کے دوران اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سمارٹ فونز کے استعمال میں دن بدن اضافہ رہو رہا ہے تاہم ای کامرس کی خدمات کے حوالے سے کم علمی اور تربیت کے فقدان کی وجہ سے موبائل فونز کے صارفین ای کامرس کی سہولیات سے کم استفادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کی خدمات کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کر کے موبائل بینکنگ کی شرح میں خاطرہ خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے جس سے بینکاری کی سہولت سے استفادہ کرنے والی آبادی کی شرح میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں