سٹیٹ بینک نے صحت کی سہولتوں کے لیے ری فنانس سہولت کا دائرہ کار بڑھا دیا

پیر 6 جولائی 2020 19:21

سٹیٹ بینک نے صحت کی سہولتوں کے لیے ری فنانس سہولت کا دائرہ کار بڑھا دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2020ء) 17 مارچ 2020 کو اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں اور شعبہ صحت کو خدمات کی فراہمی میں مدد دینے کے لیے ری فنانس فیسلٹی ٹو کمباٹ کووڈ 19 (RFCC)کینام سے ایک ری فنانس اسکیم متعارف کرائی۔ اس اسکیم کے تحت بینک کووڈ 19 سے براہ راست مقابلے میں شعبہ صحت کی استعداد کاری بڑھانے اور اس کی معاونت کی خاطر اسپتالوں اور طبی مراکز کو طبی آلات کی خریداری اور آئسولیشن وارڈز کے قیام کے لیے 5سال کی مدت کے لیے 3 فیصد کی صارف شرح پر رعایتی قرضے مہیا کررہے ہیں ۔

اسکیم کے آغاز سے 2 جولائی 2020 تک اسپتالوں اور دیگر اہل اداروں کو کووڈ 19 سے مقابلے میں مدد دینے کے لیے 6.4 ارب روپے کے رعایتی قرضوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔حوصلہ افزا ردعمل اور ملک میں صحت کی سہولتوں کی تیاری میں مدد کے امکانات کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے اب اس ری فنانس سہولت کے دائرہ کار میں مزید توسیع کردی ہے۔

(جاری ہے)

اب اس اسکیم کے تحت حفاظتی لباس اور سازوسامان بشمول ماسک ، لباس ، ٹیسٹنگ کٹس ، اسپتال کے بستر ، وینٹی لیٹروں وغیرہ کے تیار کنندگان کو آر ایف سی سی کے تحت مالی اعانت حاصل کرنے کی اجازت دے جارہی ہے۔

مزید برآں ، ملک میں صحت کی عمومی سہولتوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے نمٹنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے کووڈ 19 کے علاوہ دیگر امراض کیمریضوں کو خدمات فراہم کرنے والے اسپتالوں کو بھی اس سہولت سے استفادے کی اجازت دی ہے ۔ کم سے کم مقررہ معیارات کو پورا کرنے والے اسپتالوں کے قیام یا موجودہ اسپتالوں میں توسیع کے لیے یہ ری فنانس سہولت دستیاب ہوگی۔

اس اسکیم کے تحت نئے اسپتالوں کے قیام کے لیے متعلقہ سنگ میل عبور کرنے پر بینکوں کی جانب سے رقوم جاری کی جائیں گی۔تفصیلات اس ویب لنک پر دستیاب سرکلر میں دی گئی ہیں: http://www.sbp.org.pk/smefd/circulars/2020/CL16.htmآر ایف سی سی انتہائی رعایتی سہولت ہے جس میں اسٹیٹ بینک صفر فیصد پر بینکوں کو ری فنانس فراہم کرتا ہے جبکہ بینک زیادہ سے زیادہ 3 فیصد کا مارجن رکھ سکتے ہیں۔ کچھ بینک اسے اپنے سی ایس آر کا حصہ سمجھتے ہوئے بہت کم مارجن رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں