سابق صدر ایف پی سی سی آئی افتخار علی ملک نے سارک چیمبر کی صدارت سے استعفیٰ دینے کی خبروں کو غلط قرار دیدیا

منگل 20 اپریل 2021 18:46

سابق صدر ایف پی سی سی آئی افتخار علی ملک نے سارک چیمبر کی صدارت سے استعفیٰ دینے کی خبروں کو غلط قرار دیدیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2021ء) معروف بزنس لیڈر،صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری،چیئرمین یونائٹیڈ بزنس گروپ،سابق صدر ایف پی سی سی آئی افتخار علی ملک نے سارک چیمبر کی صدارت سے استعفیٰ دینے کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بدستور سارک چیمبر کے صدر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں اورکووڈ 19نے جس طرح دنیا بھر کو نشانہ بنا رکھا ہے ایسے حالات کاسارک ممالک بھی شکار ہیں،میری بطور صدر سارک چیمبر کوشش رہی ہے کہ کووڈ 19کی تباہ کاریوں کے باوجود خطے کے ممالک کے تمام نائب صدور سے رابطے میں ہوں اور ہر ممکن طور پر خطے کی بزنس کمیونٹی کی بہتری کیلئے کام کرنے کی پلاننگ کی جاسکے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے راوی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (روڈا) کے ممبر کی حیثیت سے استعفیٰ دیا ہے کیونکہ میں79سال کی عمر میں کئی اہم ذمہ داریاں نبھارہا ہوں جس میں سارک چیمبر کی صدارت بھی شامل ہے اور یہ نہ صرف میرے بلکہ پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔

(جاری ہے)

افتخار علی ملک نے کہا کہ میں یونائٹیڈ بزنس گروپ کیچیئرمین کی حیثیت سے یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کے ساتھ ملکر پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے مسائل اجاگر کرکے انہیں حکومت تک پہنچا رہا ہوں اور یو بی جی نے حکومت کو بجٹ تجاویز بھی فراہم کردی ہیں جن پر عمل کرکے نہ صفر بزنس کمیونٹی بلکہ حکومت بھی فائدے میں رہے گی۔

افتخارعلی ملک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں میڈ ان پاکستان پر توجہ دینی ہوگی اور اسمگلنگ جیسے ناسور کا خاتمہ کرنا ہوگا ،پاکستانی پروڈکٹس کی مارکیٹنگ، پیکجنگ اور برانڈنگ پرتوجہ دی جائے اورانڈسٹریلائزیشن اورویلیوایڈیشن پر حکومت اپنی خصوصی توجہ مرکوز کرے،حکومت پیکجنگ کیلئے علیحدہ انڈسٹریل زون قائم کرے۔افتخار علی ملک نے کہا کہ مارکیٹنگ کو دنیا بھر میں جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے،ہمیں بھی اپنی مصنوعات کی بھرپور مارکیٹنگ کیلئے محنت اورجدید ٹیکنالوجی کے ساتھ سہولیات سے آراستہ ہونے کی ضرورت ہے ۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں