آل کراچی تاجر اتحاد نے ایف بی آر کے حالیہ ٹیکس سسٹم کی بعض شقوں کو کو متنازعہ قراردیدیا

پیر 6 دسمبر 2021 23:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2021ء) آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ایف بی آر کے حالیہ ٹیکس سسٹم کی بعض شقوں کو کو متنازعہ، غیرمنصفانہ اور اصلاح طلب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تشکیل دیئے گئے ٹیکس نظام سے شدید ابہام پیدا ہورہا ہے، تاجروں کیلئے ناانصافی اور زیادتی پر مبنی ٹیکس سسٹم کے خلاف ڈٹ جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، ریٹیلرز کی سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کا ہر پیمانہ غیرمنصفانہ ہے، ایف بی آر نے غلط پالیسیاں زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی تو تاجر طاقت کا مظاہرہ کرینگے، ایف بی آر کی جانب سے ریٹیلرز کو سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کے یکطرفہ نوٹسوں کے اجراء کے خلاف آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں ہنگامی اجلاس بلالیا، تاجر بدھ 8دسمبر2021 سہ پہر 3.30بجے آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں جمع ہوکر اظہارِ یکجہتی کریں گے، تاجر برادری ایف بی آر کے پیچیدہ، ناقابلِ عمل اور نانصافی پر مبنی ٹیکس سسٹم کے خلاف متحد ہوجائے، عتیق میر نے کہا کہ پاکستان کی مردہ معیشت کو آئی ایم ایف کے سودخور بھیڑیئے بھنبھوڑ رہے ہیں، معیشت کی حقیقی صورتحال کو نظرانداز کرکے ٹیکسیشن سمیت ہر غیرمنصفانہ سسٹم زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تاجروں کی مشاورت نظرانداز اور آئی ایم کے جابرانہ احکامات کی تکمیل کی جارہی ہے،ایف بی آر بلاسوچے سمجھے تاجروں کو سیلزٹیکس رجسٹریشن کے نوٹسز جاری کررہا ہے، انھوں نے کہا کہ ایک طرف ایف بی آر اور دوسری جانب متروکہ وقف املاک بورڈ اپنی زیرِانتظام جائدادوں کے کرائیوں میں من مانے اضافے کی بجلیاں گرارہا ہے، کرایوں میں اضافے کا دہرا نظام متعارف کروایا جارہا ہے جس کے تحت کرائے داران کو دس دس گنا اضافے کے نوٹسز جاری کیئے جارہے ہیں، انھوں نے اعلان کیا کہ تاجروں کی حمایت سے ہر زیادتی اور ناانصافی کا مقابلہ کرینگے، انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایسا نظام رائج ہوچکا ہے کہ حق مانگے سے نہیں چھیننے سے ملتا ہے، تاجر احتجاج کے کمزور طریقے اختیار کرنے کے بجائے مزاحمت کے مضبوط راستے اختیار کریں، عتیق میر نے سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کے نوٹسوں کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کا سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا فارمولا ناقص ہے، جگہ کی پیمائش اور ایئرکنڈیشنڈ مال کی بنیاد پر سیلزٹیکس رجسٹریشن قابل قبول نہیں، جگہ کی پیمائش کے بجائے کاروباری حجم کی بنیاد پر سیلزٹیکس میں شامل کیا جائے، انھوں نے کہا کہ ایف بی آر تاجروں کے ساتھ ٹیکسیشن اصلاحات اور مشاورت کے دروازے بند کرکے تاجروں کو "تنگ آمد بجنگ آمد" کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور نہ کرے، انھوں نے کہا کہ ریٹیلرز کیلئے ہوشربا مہنگائی کے موجودہ حالات میں خریدار سے 17فیصد سیلزٹیکس کی وصولی ممکن نہیں ہے، پوائنٹ آف سیل کیلئے بڑے کاروباری طبقے کو شامل کیا جائی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں