بیوروکریسی عوام اورحکومت کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے، میاں زاہد حسین

سات لاکھ سے زیادہ بجلی کے کنکشنز کوزیرالتوا رکھا جا رہا ہے،نئے کنکشنز سے کاروبار بڑھے گااورحکومت کو اربوں کا فائدہ ہوگا،چیئرمین نیشنل بزنس گروپ

بدھ 19 جنوری 2022 15:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک بھرمیں اس وقت سات لاکھ سے زیادہ بجلی کے کنکشنز کوزیرالتوا رکھا جا رہا ہے جس سے حکومت کواربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

ایک طرف بجلی کے کنکشنز نہیں دئیے جا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف آئی پی پیزکوانکی پیداوار استعمال کئے بغیراربوں روپے کی ادائیگی ڈالروں میں کی جا رہی ہے جوسمجھ سے بالا ترہے۔ بجلی نہ ملنے سے گھریلو، صنعتی، کمرشل اورزراعت سے وابستہ لاکھوں صارفین پریشان ہیں جبکہ معیشت پربھی منفی اثرپڑ رہا ہے۔ بہت سی صنعتیں، ٹیوب ویل، ہزاروں پلازے اورگھر تیار ہونے کے باوجود قابل استعمال نہیں ہیں جس سے سرمایہ پھنسا ہوا ہے اس کا نوٹس لیا جائے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے کنکشن دینے سے زرعی، صنعتی اورکمرشل شعبوں پرمثبت اثرپڑے گا، حکومت کوریونیواورعوام کوروزگارملے گا اورمجموعی کاروباری سرگرمیاں پروان چڑھیں گی مگراس میں بیوروکریسی نے رکاوٹ ڈالی ہوئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ کئی لاکھ کنکشنز کی درخواستیں کئی سالوں سے زیرالتوا ہیں جس کی وجہ سے لوگ اب منصوبے بنانے میں تامل کررہے ہیں جبکہ انہیں بجلی کا کنکشن دینے سے حکومت کواربوں روپے کا ریونیوملے گا اورکم ازکم دوہزارمیگاواٹ بجلی استعمال میں آجائے گی جبکہ پاور سیکٹرمیں حکومت کی آمدنی بڑھنے سے بجلی کوباربارمہنگا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی اورگردشی قرضہ بڑھنے کی رفتاربھی کم ہوجائے گی۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نا اہلی کی سزاعوام کودی جا رہی ہے جو موجودہ کمپنیوں سے میٹرخریدنے کوتیارنہیں ہیں جبکہ دیگرسپلائیرزبھی تلاش نہیں کرسکے ہیں۔ دوسری طرف کرونا کی وبا سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میٹر بنانے والی کمپنیوں نے بھی کارٹیل بناکر قیمتیں بڑھا دی ہیں جن کے خلاف مسابقتی کمیشن کچھ نہیں کررہا ہے۔ ان تمام عوامل سے حکومت کواربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے جبکہ لاکھوں تعمیراتی منصوبے، صنعتیں اور عوام متاثرہورہے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں