ملازمین کی مصروفیت اور ملازمین کی فلاح و بہبود کو حاصل ہے، پی بی سی-ای بی ایم ورکشاپ

جمعرات 19 مئی 2022 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2022ء) پاکستان بزنس کونسل کے سنٹر آف ایکسیلنس ان ریسپانسبل بزنس (CERB) نے انگلش بسکٹ مینوفیکچررز(EBM) کے تعاون سے اپنے جاری پروجیکٹ ط ایس ڈی جی لیڈنرشپ پروگرام ط کے جزوکے طور پر دفاتر میں پر ملازمین کی فلاح و بہبود پر ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ ورکشاپ میںملازمین کی فلاح و بہبود کے ایک اہم حصّے کے طور پر جذباتی بہبود کی بڑھتی ہوئی مطابقت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اس ورکشاپ کے ذریعے اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ادارے اپنے ملازمین کو ایسی سہولیات فراہم کرکے SDG 3 ط اچھی صحت اور بہبود کا عہد کر سکتے ہیں جو جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر توجہ مرکوز کرسکتی ہے۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کی چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈاکٹر ذیلف منیر نے کہا کہ’’دفتر کا صحت بخش ماحول ثمر آور اثرات مرتب کر سکتاہے۔

(جاری ہے)

ایسے ماحول میں، ملازمین حقیقی طور پر کمپنی کے ساتھ ترقی کرتے ہیں اورخوشحال ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملازمین کی فلاح و بہبود کے علاوہ بھی ای بی ایم اپنے اسٹیک ہولڈرز اور بڑے پیمانے پرکمیونٹی کی بہبود میں اضافہ کی غرض سے اقدامات متعارف کرانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘اس ورکشاپ کے انعقاد میں برٹش ایشین ٹرسٹ نے بھی تعاون کیا تھاجس میں کارپوریٹ سیکٹر میں ملازمین کی فلاح و بہبود کے طریقہ کار میں معاونت کرنے والے ماہرین شامل تھے۔

تسکین(Taskeen)، سایہ ہیلتھ ( Saaya Health)اور سائناپس (Synapse) کے ماہرین نے بھی متنوع ٹیموں کی اعانت میں لائن منیجرز کی جانب سے انفرادی سطح پر انجام دئیے جانے والے معاون کردار کے بارے میں آگاہی فراہم کی اور ذہنی طبی امداد کی اہمیت پر معلومات فراہم کیں۔اس موقع پر برٹش ایشین ٹرسٹ کی ثنا احمد نے زور دے کر کہا کہ سوشل میڈیا اورٹیکنالوجی کی آمد کے ساتھ کام اور زندگی کا توازن بدل رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب یہ سمجھنا ضروری ہے کہ تناؤ کب مثبت محرک ہو سکتا ہے اور کب پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ملازمین کی مصروفیت ملازمین کی صحت کے انتظام میں کلید بن گئی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں