ملک میں سیاسی کشیدگی انتہا کوپہنچ گئی روکانہ گیا تو معیشت کا زوال تیزہو جائے گا، میاں زاہد

جمعہ 27 مئی 2022 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2022ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی کشیدگی انتہا کوپہنچ گئی ہے اگر اس کو نہ روکا گیا تو معیشت کا زوال تیزہو جائے گا۔ بعض سیاستدان اپنے معمولی مفادات کے لئے ملکی مفاد کی مسلسل قربانی دے رہے ہیں جس سے ملک کی جگ ہنسائی ہورہی ہے۔

ملک ہے تو ہم ہیں۔ معیشت لاٹھی چارج، شیلنگ، پتھراو، آگ لگانے اورتوڑ پھوڑ کی سیاست کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھرمیں کاروباری برادری سیاسی افراتفری اورکشمکش سے فکرمند ہے کیونکہ اس سے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملک میں سیاسی مقاصد کے لیے جلسے، جلسوس، احتجاج، ہڑتال، تشدد اورتوڑ پھوڑ کی روایت بہت پرانی ہے۔

حالیہ برسوں میں کاروباری افراد اس طرح کے احتجاجوں سے پریشان اور تنگ ہیں اس لئے حکومت اور اپوزیشن ان روزروزکے احتجاجوں کا کوئی حل نکالیں۔ کراچی میں صرف ایم کیوایم کے طویل دورمیں پانچ سوہڑتالیں ہوئیں۔ 25 مئی کے احتجاجی مارچ سے ایک اندازے کے مطابق ملک کو تقریبا 60 ارب روپے کا معاشی سرگرمیوں کا نقصان ہوا ہے جبکہ بیس ارب روپے کا ریونیواور 16 ارب روپے کی ایکسپورٹس متاثر ہوئی ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ صنعتکاروں اور برآمدکنندگان کے ہزاروں کنٹینروں کومظاہرین کوروکنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جس سے کاروباری برادری اورملک کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس سے قبل بھی اسلام آباد میں 126 دن تک دھرنا دیا گیا تھا جس سے حکومت تو نہیں بدلی مگرسی پیک معاہدے میں تاخیرسمیت ملکی معیشت کواربوں ڈالرکا نقصان ہوااورملک کا امیج بھی خراب ہوا۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ مرکزی بینک نے شرح سود میں جواضافہ کیا ہے اس سے معیشت سنبھلے گی نہیں مگراس سے مہنگائی اوربے روزگاری میں اضافہ ہوگا جبکہ اس فیصلے سے ایکسچینج ریٹ میں استحکام آسکتا ہے اور مارکیٹ میں جوغیریقینی پھیلی ہے اس میں کچھ کمی آسکتی ہے۔ مگراس سے کاروباری سرگرمیاں کم ہوجائیں گی قرضے بڑھ جائیں گے اور صنعتکاروں کے پاس سرمایہ کم ہوجائے گا۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہو گی، مہنگائی میں اضافہ ہوگا لیکن آئی ایم ایف اور دوسرے ممالک سے قرضوں کے حصول کی راہ ہموار ہوگی جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے ٹارگٹڈ سبسڈی کی فوری ضرورت ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں