مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران جزوی طور پر پھٹی کی آمد شروع ہوگئی

صوبہ سندھ و پنجاب میں پرانی روئی کا بھاؤ فی من 21000 تا 22500 روپے رہا

ہفتہ 28 مئی 2022 23:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2022ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران جزوی طور پر پھٹی کی آمد شروع ہوگئی ہے تقریبا 1000 گانٹھیں تیار ہوچکی ہے گاہے گاہے پھٹی کی رسد میں اضافہ ہورہا ہے کئی جنرز نے صوبہ سندھ میں اور پنجاب میں پھٹی کی خریداری شروع کردی ہے اس کا مطلب ہے آنے والے دنوں میں مزید جننگ فیکٹریاں جزوی طور پر جننگ شروع کردیں گی فی الحال صوبہ سندھ کے پاس پیدا کرنے والے کئی علاقوں سے جزوی طور پر پھٹی کی آمد ہورہی ہے اگلے ہفتہ سے پنجاب کے کچھ علاقوں سے بھی پھٹی کی جزوی آمد شروع ہوجائے گی۔

صوبہ سندھ میں پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 10000 تا 11000 روپے کے درمیان چل رہا ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں فی الحال پھٹی کا ریٹ سامنے نہیں آیا ہے۔ فی الحال پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں بھی سندھ سے پھٹی جائے گی جو ٹرانسپورٹ کے خرچہ کی وجہ سے فی 40 کلو 300 تا 350 روپے مہنگی پڑے گی۔

(جاری ہے)

صوبہ سندھ میں کئی جننگ فیکٹریوں نے پھٹی لینا شروع کردی ہے تین چار جننگ فیکٹریاں جزوی طور پر چل رہی ہیں آئندہ ہفتہ میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

سندھ میں نئی فصل کی روئی کے سودے فی من 22700 تا 23000 روپے میں طے پائے جبکہ صوبہ پنجاب سے مزید 1000 روپے زیادہ کے بھاؤ کی بازگشت سنی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں پرانی روئی کے سودے بھی قلیل مقدار میں ہورہے ہیں مل ٹو مل کچھ سودے طے پائے ہیں کئی ملز کے بڑے گروپ روئی کے زیادہ بھا حاصل ہونے کی وجہ سے کاٹن یارن تیار کرنے کے بدلے اونچے داموں پر روئی فروخت کررہے ہیں۔

آئندہ سیزن پاس سے منسلک تمام اسٹیک ہولڈرز کیلئے بہت مشکل ہوگا روئی کے بھا ؤکے نسبت کاٹن یارن کی کم Parity علاوہ ازیں بینک سود میں ہوشربا اضافہ ڈالر کی انچی اڑان سمیت شپمینٹ اور کنٹینرز کے مسائل بین الاقوامی مارکیٹوں میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ میں کمی درآمد-برآمد کے مسائل اس طرح کاروبار بہت ہی مشکل ہوجائے گا۔ جنرز اور ملز کو بہت ہی احتیاط سے کاروبار کرنا پڑے گا تھوڑی چک اور بے احتیاطی بہت بڑا مسئلہ پیدا کرسکتی ہے۔

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکمشت 30 روپے کا اضافہ کرکے ایٹم بم گرادیا ہے اور بجلی کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ کیا جائے گا ایسی صورتحال میں صنعتیں چلانا بہت مشکل ہوجاینگی کاروبار بری طرح متاثر ہوگا مہنگائی کے سونامی پر سونامی آجائیں گے عوام کی حالت غیر ہوجائے گی ملک میں افراتفری پیدا ہوجائے گی اور اسٹریٹ کرائم میں زبردست اضافہ ہوجائے گا اللہ تعالی حفاظت کرے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی ہر سال روئی کی نئی سیزن جولائی تا اگست تک سودوں کو خاطر میں لاتی ہے کیوں کہ ملک میں روئی کے سیزن کا تعین پہلے جولائی تا 31 اگست تک کیا جاتا ہے اس لئے جولائی سے پہلے ہونے والے سودے رپورٹ نہیں ہونگے نیا اسپاٹ ریٹ بھی پہلی جولائی سے لگایا جائے گا۔صوبہ سندھ و پنجاب میں پرانی روئی کا بھاؤ فی من 21000 تا 22500 روپے ہے نئی فصل کا بھاؤ فی من 23000 تا 23350 روپے ہے پھٹی فی الحال نئی ہے جس کا بھاؤ 10000 تا 11000 روپے ہے بنولہ کھل کا بھاؤ بھی زیادہ ہی ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 1500 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ 22500 روپے کے بھا ؤپر بند کیا۔صوبہ سندھ و پنجاب کے کچھ علاقوں میں پانی کا بحران اور غیر معمولی درجہ حرارت فصل پر اثر انداز ہو رہا ہے تاہم کئی علاقوں میں پانی کی جزوی رسد شروع ہو رہی ہے۔صوبہ پنجاب کے ایگریکلچرل ادارے پاس کی پیداوار کی صورت حال گاہے گاہے دیتے رہتے ہیں لیکن صوبہ سندھ کے ایگریکلچرل ادارے بلکل خاموش ہیں جس کے باعث طرح طرح کی بازگشت ہوتی رہتی ہیں۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں اتار چڑھا کے بعد مجموعی طورپر مندی کا رجحان رہا۔ نیویارک کاٹن کے جولائی وعدے کا بھا فی پانڈ 141 تا 145 امریکن سینٹ کے درمیان چلتا رہا بعد ازاں 140 سینٹ پر بند ہوا۔ USDA کی ہفتہ وار برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق 22-2021 کی 37 ہزار گانٹھوں کی فروخت جو گزشتہ ہفتے سے 67 فیصد کم ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں