دا ئود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی اکیڈمک کونسل کا اجلاس

جمعہ 18 مئی 2018 13:09

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2018ء) داود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی اکیڈمک کونسل کا آٹھواں اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کی زیر صدارت منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ہدایت کی روشنی میں آوٹ کم بیسڈ ایجوکشن سسٹم (او بی ای) اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے شعبہ کیمیکل انجینئرنگ میں چار سالہ بی ای پروگرام کیپی ای اوز (پروگرام ایجوکیشن اوبجیکٹس ) اور پی ایل اوز (پروگرام لرننگ آوٹ کمز) کی تجاویز پر غوروخوض کیا گیا ۔

اجلاس میں 9 مئی 2018 کو بورڈ آف فیکلٹی ، فیکلٹی آف انجینئرنگ کے دوسرے اجلاس میں بی ای کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ کیلئے اسکیم آف اسٹڈیز کی تجاویز کی توثیق کی گئی جبکہ 11مئی 2018 کو پراسپیکٹس کمیٹی کی جانب سے سمسٹر سسٹم کی ریگولرائزیشن کی تجاویز پر مشاورت کی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں انڈسٹریل انجینئرنگ میں ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرام شروع کی بھی تجویز دی گئی جسے منظور کرلیا گیا ۔

اکیڈمک کونسل نے ریاضی اور کمپیوٹر سائنس بیچلرز پروگرام بھی شروع کرنیکی منظوری دی جس کیلئے سینڈیکٹ کے اجازت لی جائے گی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) سے این او سیز لئے جائیں گے ۔ سینیٹر تاج حیدر ، محکمہ کالج ایجوکیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری فقیر محمد لاکھو ، آئی بی اے کے ڈاکٹر عرفان حیدر ، پرووائس چانسلر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی ، ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، اکیڈمک کوآرڈینٹر ڈاکٹر دوست علی خواجہ ، رجسٹرار کیپٹن (ر) سید وقار حسین شاہ ، کنٹرولر امتحانات گل محمد بھائیو ، تمام شعبوں کے چیئرپرسنز ، ڈائریکٹر کیو ای سی اور دیگر اجلاس میں موجود تھے۔

اکیڈمک کونسل نے جامعہ میں بھرپور تعلیمی سرگرمیوں اور جاری سیشن میں کلاسز کے مکمل انعقاد پر اطمینان کااظہار کیا۔ اجلاس میں ایڈوانس اسٹڈیز ریسرچ بورڈ کے اجلاسوں میں تجویز کئے گئے ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرام کیلئے قواعد و ضوابط ، فیس اسٹرکچرپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ داود یونیورسٹی کا نصب العین اب صرف کام کام اور کام ہوگا ، جامعہ میں تمام کلاسز کے انعقاد کو یقینی بنادیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں