پاکستان میں ہرسال ایک لاکھ ساٹھ ہزار نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں،ڈاکٹرزبیر شیخ

ہفتہ 15 دسمبر 2018 16:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2018ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی ( ماجو)کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال دو لاکھ طلبہ انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کرتے ہیں مگر ہمارے ملک کی پبلک اور نجی شعبہ میں قائم 180 یونیورسٹیوں میں صرف 40 ہزار طلبہ داخلہ حاصل کر پاتے ہیں جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار نوجوان اعلیٰ تعلیم سے محروم رہ جانے کی بنا پر معاشرتی بے راہ روی کا شکار ہوجانے پر مجبور ہوجاتے ہیں جس کی جانب ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور وزارت تعلیم کو سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بات انہوں گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس میں اگلے سیمسٹر اسپرنگ۔۹۱۰۲ کے لئے جاری داخلہ مہم کے سلسلے میں طلبہ اور ان کے والدین کی رہنمائی کے لئے منعقد ہونے والے اوپن ہاوس سیشن میں داخلوں کے لئے آنے والے طلبہ اور ان کے والدین سے بات کرت ہوئے بتائی۔

(جاری ہے)

ماجو میں ہونے والے اوپن ہاوس کے موقع پر تمام بیچلرز اور ماسٹرز پر کے تعلیمی پروگراموں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لئے مختلف اسٹالز لگائے گئے تھے جن پر متعلقہ تعلیمی پروگراموں کے اساتذہ طلبہ اور انکے والدین کو مشورے دینے کے لئے موجود تھے۔

اس موقع پر ماجو کے اساتذہ کی جانب سے طلبہ کو مفت کیر ئیر کاونسلنگ کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی۔ماجو کی کمپیوٹنگ اینڈ انجینئرنگ، بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ سوشل سائینسز اور لائیف سائینسز فیکلٹیز کے ڈینز،شعبہ جاتی سربراہان اور سینئر اساتذہ بھی اوپن ہاوس سیشن میں موجود تھے۔ماجو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے طلبہ اور ان کے والدین سے کہا کہ ہم سب کو ایک سسٹم بنانے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ دنیا سسٹم کے ساتھ چلتی ہے انسان کے ساتھ نہیں چلتی ہے اس لئے کسی ایک سسٹم کی جانب دیکھنا ضروری ہوتا ہے جس کے لئے یونیورسٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو باختیار بنانا بے حد ضروری ہے جن میں مینجمنٹ،اساتذہ،اسٹاف اور طلبہ کے درمیان موثر رابطہ اور اپنی ذمہ داری سے باخبر ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دوسال قبل ماجو میں صدارت کی ذمہ داری سنبھالتے وقت انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کم ہم ماجو کو تین برس کے اندر اس ریجن کی ایک بہترین یونیورسٹی بنائیں گے اور اللہ کا شکر ہے کہ دوسال کی انتھک محنت کے بعد سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی چارٹرڈ انسپیکشن اینڈ ایولوشن کمیٹی کی جانب سے سندھ کی نجی شعبہ کی جنرل کیٹیگری یونیورسٹیوں میں محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کو رینک ون پر فائیز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو اچھے تحقیقی کام کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے صرف پی ایچ ڈی کی ڈگری دے دینے سے بات نہیں بنے گی ایک پی ایچ ڈی استاد کا تعلیم دینے کا معیار بھی بہت بلند ہونا چاہیے تاکہ ہم معاشرہ کو باصلاحیت افراد مہیا کرسکیں۔ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ ماجو میں طلبہ اور انڈسٹری میں موثر رابطہ قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور ہماری فیکلٹی میں انڈسٹری کا تجربہ رکھنے والے اساتذہ بھی شامل کئے گئے ہیں اور کے ساتھ ہی ملک کے ممتاز صنعتکاروں اور تاجروں کو یونیورسٹی میں طلبہ کے ساتھ انکے تجربات شئیر کرنے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے جس سے ہمارے طلبہ کو ملک کے صنعتی و تجاری شعبہ کے بارے میں جاننے کا بھر موقع ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم طلبہ کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد اچھی نوکری کے خواب دیکھنے کے بجائے اپنا کاروبار شروع کرنے کی طرف راغب کرنے پر بھی توجہ دی جاتی ہے اور اس ضمن میں فائینل ائیر کے طلبہ کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے انکو بیٹر کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے جس کے لئے انھیں چھ ماہ تک دفتر،فرنیچر، کمپیوٹر، ٹیلیفون اور بجلی کی مفت سہولت دی جاتی ہے اور جس کے بعد وہ اپنا کاروبار خود اپنے دفتر میں منتقل ہوسیکیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں