ڈائو یونیورسٹی کا کورونا کو غیر موثر کرنیوالی جین کی دریافت کا دعویٰ

جمعرات 9 اپریل 2020 21:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) پاکستانی ماہرین نے کوروناوائرس کی راہ میں مزاحم انسانی جین میں قدرتی تبدیلیوں کی موجودگی کا پتہ لگا لیا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ماہرین کی جانب سے اہم دعویٰ کیا گیا کہ انسانی جین میں قدرتی طور پر موجود دو تبدیلیوں کا پتہ لگا لیا گیا ہے، تبدیلیاں کورونا وائرس کو غیر موثر کرسکتی ہیں جبکہ کسی انسان میں دو یا ایک تبدیلی کی موجودگی سے کورونا وائرس غیر موثر ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق انسانی جین میں تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیی1 ہزار انسانی جین پر تجزیہ کیا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق کورونا سے متعلق انسانی جین پر کی جانے والی تحقیق بین الاقوامی سائنسی جریدے جرنل آف میڈیکل وائرولوجی میں شائع ہوگئی ہے جبکہ اس تحقیق سے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے طبی وسائل کے تعین میں مدد ملے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ریسرچ ڈائوکالج آف بائیو ٹیکنالوجی کے وائس پرنسپل کی سربراہی میں طلبہ واساتذہ کی ٹیم نے کی ہے۔ترجمان ڈائو یونیورسٹی کے مطابق ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی جانب سے ریسرچ ٹیم کو کامیابی پر مبارک باد پیش کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں