اسٹیل مل ملازمین کو یک قلم جنبش نکالنے کو مسترد کرتے ہیں،اسماعیل راہو

وفاقی حکومت اسٹیل مل کے ملازموں کو برطرف کرنے کا جابرانہ فیصلہ واپس لے،صوبائی وزیر زراعت

ہفتہ 28 نومبر 2020 16:20

اسٹیل مل ملازمین کو یک قلم جنبش نکالنے کو مسترد کرتے ہیں،اسماعیل راہو
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) سندھ حکومت نے اسٹیل مل کے 4500 ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کے فیصلے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہزاروں ملازمین کو یک قلم جنبش نکالنے کو مسترد کرتے ہیں.صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاقی حکومت اسٹیل مل کے ملازموں کو برطرف کرنے کا جابرانہ فیصلہ واپس لی, اس فیصلے کے پیچھے اسٹیل مل کو اونے پونے کھپانے کی سازش شامل ہی, ایک مرتبہ پھر ATMs کو نوازنے کا منصوبہ تیار.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرونا کے باعث صوبائی صورتحال ہے ملازمت پیشہ طبقہ پہلے سے ہی فاقہ کشی کاشکار ہی, عمران خان کا لوگوں کو بھوکا نہ مارنے کا اعلان کہاں گیا !! خان صاحب ریاست کا کام روزی چھیننا کب سے ہو گیا وفاق نے نکالے جانے والے ملازمین کو کوئی متبادل روزگار کا پروگرام بھی نہیں دیا گیا.صوبائی وزیر نے کہا کہ عملے کو بحال کر کے مرکزی پول میں شامل کر کے دوسری وزارتوں میں ائڈجسٹ کیا جائے، عمران نیازی کی حکومت میں کوئی ادارہ ایسا نہیں جو تباہ نہ ہوا ہو، خان صاحب اور اسد عمر نے مل کی بحالی کے جھوٹے واعدے اور اعلان کر کے ملاز مین کو دھوکہ دیا. انہون نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کے دعوے جھوٹے نکلے، اسٹیل ملز کو مزید تباہ گیا, دارے تو تباہ ہوئے لیکن لاکھوں مزدوروں کو بھی بے روزگار کر دیا گیا.اسماعیل راہو نے کہا کہ ملازمت سے نکالے جانے کی خبر سن کر ملازم دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا، اس کی ذمیدار نیازی حکومت ہی,وفاق ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ واپس لی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں