کراچی،۔بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں اور کارکنان کا امریکی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی

اتوار 10 دسمبر 2017 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2017ء) بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں اور کارکنان نے امریکی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لئے چورنگی سے ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکا ء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔جن پر امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس نے قونصلیٹ جانے والے تمام راستوں کوکنٹینرز لگا کر سیل کر دیا لیکن مظاہرین قونصلیٹ کے سامنے پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔انہوں نے قونصلیٹ کے سامنے امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا۔احتجاجی مظاہرے علامہ مختار امامی ،علامہ باقر عباس زیدی،علامہ مبشر حسن نے اپنے مشترکہ خطاب کہنا تھا کہ امریکی صدر نے یروشلم (بیت المقدس) کو اسرائیل کا دارلخلافہ قرار دیکر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی بلکہ مشرق وسطی کو ایک بار پھر آگ میں دھکیلنے کی سازش کا مرتکب ہوا ہے اگر عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ خوفیہ ساز باز نہ کرتی تو آج امریکہ کو یہ جرت نہ ہوتی کہ وہ مسلمانوں کے قبلہ اول کو اپنا دارلخلافہ قرار دیتا اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان آگے بڑھ کر اسلامی ممالک کو موٹیویٹ کرے اور دنیا بھر کے ممالک امریکہ سے اپنے تعلقات منقطع کرے امریکہ ، اسرائیل کا دوست عالم اسلام کا دشمن ہے یمن شام و عراق میں اپنی شکست کے بعد امریکہ اسرائیل اور اسکے عرب اتحادیوں نے یروشلم(بیت المقدس) کو اپنا درالخلافہ بنانے کا اعلان کر کے مسلمانوں کی پیٹ پر خنجر کھونپا ہے بہت جلد ان خائن ممالک کو اس کا خمیازہ بگھتنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

رہنماوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفارت کاروں کی ملک سے بے دخلی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے متعلق امریکی صدر کا بیان امت مسلمہ کے خلاف جارحانہ للکار ہے۔جس کا جواب اسی انداز میں دیا جانا ہی اسلامی حمیت اور ملی غیرت کا تقاضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔قبلہ اول کا دفاع ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔

بیت القدس کے ایشو پر ہم فلسطینی قیادت کے موقف کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا یہود و نصاری نے مسلمانوں کے خلاف طبل جنگ بجا دیا ہے لیکن افسوس ہے کہ بہت سارے اسلامی ممالک کو اس کی آواز سنائی نہیں دے رہی۔علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ امت مسلمہ کو ذاتی مفادات اور عناد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس مسئلہ پر مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کرنا چاہیے۔

عرب ممالک امریکی اسلحہ کے سب سے بڑے خریداراور کاروباری شراکت دار ہیں۔ان ممالک کی امریکہ و اسرائیل سے مکمل قطع تعلق کی ایک دھمکی امریکہ صدر کو یہ فیصلہ واپس لینے پر مجبور کر سکتی ہے جس نے پوری امت مسلمہ میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے۔سعودی عرب کی طرف سے اس معاملے پر خاموشی بادشاہوں کے منافقانہ طرز عمل کو واضح کر نے کے لئے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا پایہ تخت بنانے کا فیصلہ اسرائیل کے وجود کے لئے خطرہ بن جائے گا۔ یہود و نصاری کی اس معاملے پر ہٹ دھرمی عالمی امن کے لئے تباہ کن ثابت ہو گی۔اس اہم ایشو پر پارلیمنٹ پر امریکہ اور اسرائیل کے خلا ف قرار داد پیش کر کے تمام سیاسی قوتوں کے خلاف اپنے دو ٹوک موقف کا اظہار کیا جانا چاہیے۔احتجاجی مظاہرے میں علامہ مبشر حسن،مولانا حیدر عباس،مولانا صادق جعفری،مولانا نشان حیدر۔میثم عابدی،آصف صفوی اور میر تقی ظفر سمیت متعدد نامور مذہبی و سماجی شخصیات بھی شریک تھیں۔#

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں