حکومت چینی کی برآمد کیلئے اضافی سبسڈی دینے کی خواہاں ہے تاکہ کرشنگ شروع ہوسکے ، وزیراعلیٰ سندھ

وفاقی حکومت نے ابھی تک اپنا اعلان کردہ سبسڈی کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا، مقامی ہوٹل میں تقریب میں میڈیا سے گفتگو

پیر 11 دسمبر 2017 21:44

حکومت چینی کی برآمد کیلئے اضافی سبسڈی دینے کی خواہاں ہے تاکہ کرشنگ شروع ہوسکے ، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت چینی کی برآمد کے لیے اضافی سبسڈی دینے کی خواہاں ہے تاکہ کرشنگ شروع ہوسکے مگر وفاقی حکومت نے ابھی تک اپنا اعلان کردہ سبسڈی کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا ۔ انہوں نے یہ بات آج مقامی ہوٹل میں محکمہ محنت کی جانب سے منعقدہ سہ فرقی لیبر کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت آبادگاروں کے ساتھ مخلص ہے اور اس نے 182فی چالیس کلو گرام کا اعلان بھی کردیاتھا اور صوبائی حکومت اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی پہلے سے جاری کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی گذشتہ سی سی آئی کے اجلاس میں فیصلہ کیاتھا کہ چینی کی برآمد پر 10.70 فی کلو گرام سبسڈی دیں گے اور صوبائی کابینہ نے شوگر مل مالکان اور آباد گاروں کے درمیان موجود ڈیڈ لاک کو ختم کرنے کے لیے اضافی 9.30فی کلو گرام کے حساب سے مل مالکان کو سبسڈی دینے کا فیصلہ کیاتھا اس کا وہ 20روپے فی کلو گرام حاصل کرسکیں گے اور انہوں نے 182 فی 40 کلوگرام گنے کی قیمت کو قبول کیاتھا اور کرشنگ شروع کررہے تھے مگر مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہاہے کہ وفاقی حکومت نے سی سی آئی کے فیصلے کے تحت ابھی تک اس حوالے سے اعلان نہیں کیا ہے اور وفاقی حکومت موجودہ بحران کی ذمہ دار ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے آباد گاروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ پرسکون رہیں ان کے مسائل حل ہوجائیں گے اور میں ایک بار پھر وفاقی حکومت سے بات کروں گا اور جلد نوٹیفائی کرائوں گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں