سندھ اسمبلی، تھر میں بچوں کی ہلاکتیں غذائی قلت کی وجہ سے نہیں ہو رہی ہیں ، وہاں بچوں کا پیدائشی طور پر وزن کم ہوتا ہے۔ وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کا توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

پیر 22 جنوری 2018 19:50

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) تھر میں بچوں کی ہلاکتیں غذائی قلت کی وجہ سے نہیں ہو رہی ہیں ۔ وہاں بچوں کا پیدائشی طور پر وزن کم ہوتا ہے اور وہ چند مہینوں میں ہلاک ہو جاتے ہیں ، جب انہیں ماں کے دود ھ کے علاوہ کوئی دوسری غذا نہیں دی جا سکتی ۔ بچوں کے کم وزن کے مختلف اسباب ہیں ۔ یہ بات سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے پیر کو سندھ اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کے وقفہ کے دوران بتائی ۔

مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن نندکمار گوکلانی نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ گذشتہ چند ماہ میں تین سو سے زائد بچے جاں بحق ہوگئے حکومت کیا کررہی ہے۔ صرف ایک دن میں تین بچے جاں بحق ہو ئے ہیں ۔ وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ ماؤں کی صحت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

تھر میں کم عمری کی شادیاں ہوتی ہیں اور زچگی کی شرح زیادہ ہے ۔ ماؤں کی صحت کی وجہ سے بچے کمزور پیدا ہوتے ہیں اور ان میں قوت مزاحمت کم ہوتی ہے ۔

حکومت سندھ وسیع تر تناظر میں اس معاملے پر توجہ دے رہی ہے ۔ کم عمری کی شادیاں نہیں ہوں گی اور زچگی کی شرح کم ہو گی تو ماؤں کی صحت بہتر ہو گی اور بچوں کی ہلاکتوں کا یہ معاملہ نہیں ہو گا ۔ کراچی سرکلر ریلوے ( کے سی آر ) کے منصوبے میں تاخیر کے حوالے سے ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر ٹرانسپورٹ اور اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہوئی ہے ۔

حکومت سندھ اور وزیر اعلی سندھ نے کے سی آر کی بحالی کے لیے بہت کوششیں کی ہیں ۔ ان کوششوں کی وجہ سے کے سی آر کو پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کا حصہ بنایا گیا ہے ۔ کے سی آر کی بحالی کے لیے حکومت سندھ نے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں ۔ کے سی آر کے منصوبے پر کام کے آغاز کے لیے وزیر اعلی سندھ نے دسمبر 2017ء میں ایک تاریخ مقرر کی تھی جلد ہی کے سی آر کے منصوبے کی بحالی پر کام شروع ہو جائے گا ۔

کراچی میں غیر معیاری مشروبات کے کاروبار میں اضافے سے متعلق ایم کیو ایم کے رکن دیوان چند چاولہ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ جو ادارہ اس طرح کی کمپنیوں کو اجازت دیتا ہے ، وہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے تحت کام کرتا ہے ۔ یہ ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے ان کمپنیوں کو اجازت کیوں دی ہے اور اگر معیار کے مطابق کام نہیں کر رہے تو ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ۔

میں بھی اپنے ادارے کو اس حوالے سے لکھوں گا کہ وہ کارروائی کریں ۔ میر پور ساکرو کی یونین کونسل بوہارو میں ڈرنیج سسٹم کی تباہی کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رکن سید امیر حیدر شاہ شیرازی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ توجہ دلاؤ نوٹس میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ یہ کس ادارے کی ترقیاتی اسکیم ہے ۔ اس بارے میں معلومات حاصل کرکے میں ایوان کو آگاہ کروں گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں