عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور این آئی پی ڈی کے تحت کراچی کے اسکولوں کے لیے تقریری مقابلے کا انعقاد

پیر 22 جنوری 2018 19:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان کے صف ِ اول کے سائنس و ٹیکنالوجی ادارے، عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پروفیشنل ڈیویلپمنٹ کے اشتراک سے کراچی بھر کے اسکولوں کے لیے شاندار تقریری مقابلے کا اہتمام کیا جس میں اُبھرتے ہوئے مقرر طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔تقریب کا مقصد نوجوان مقررین کو تفکر اور تقریر کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ایک موزوں پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے ۔

اس کے علاوہ تقریب کی بدولت طلبہ کو اپنے ساتھی طلبہ کے خیالات اور آراء کو سننے اور اپنے نظریات اور تجربات کو وسعت دینے کا بہترین موقع ملا۔ تقریری مقابلے کا موضوع ’ نیا سال ، ایک نئے عزم کے ساتھ‘ تھا ۔ ججوں کے پینل میں معروف ماہرین تعلیم ڈاکٹر ظہیر علی سید، ڈائریکٹر عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ڈاکٹر قدسیہ طارق ، شعبہ نفسیات، جامعہ کراچی، ڈاکٹر ریاض احمد ، خطیب ، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ڈاکٹر سلمان زبیر، شعبہ جغرافیہ ، جامعہ کراچی شامل تھے۔

(جاری ہے)

بیکن لائٹ اکیڈمی کے ریان خان نے مقابلہ اپنے نام کرلیا جبکہ اکبر پبلک اسکول کی نبیہہ قمر اور محمدی پبلک اسکول کی سیلینہ بوڈانی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ڈاکٹر ظہیر اے سید نے کہا: میں اس مقابلے میں کامیاب ہونے والے طلبہ اور اسکولوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

ہمیں خوشی ہے کہ ہم نوجوان مقررین کو ان کی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم مہیاکررہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان باصلاحیت طلبہ میں سے بہت سے مستقبل کے رہنما بن کر ابھریں گے جو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں رہنمائی کے ذریعے ہمیں ترقی کی جانب لے کر چلیں گے۔ اس کے علاوہ ایسی تقریبات نوجوانوں کو مکالمے کی جانب راغب کرتی ہیں جو ایک مہذب معاشرے کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

میں اپنے اشتراک کار این آئی پی ڈی اور معزز ججز کا شکرگزار ہوں جنھوں نے اس تقریب کے انعقاد کو ممکن بنایا۔ عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مستقبل میں بھی ایسی تقریبات کا انعقاد کرتے رہے گا تاکہ نوجوانوں کو بہتر پروفیشنل اور مہذب شہری بننے میں مدد فراہم کی جاسکے۔--‘‘تقریب کے اختتام پر مقابلے کے فاتحین میں ٹرافیاں اور نقد انعامات تقسیم کیے گئے ، جبکہ تمام شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ مقابلے میں حصہ لینے والے اسکولوں میں بھی اسناد د ی گئیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں