پی آئی اے کے اے ٹی آر طیاروں کی پروازیں بند ہونے کا خدشہ

پی آئی اے کا سندھ ہائی کورٹ کے 7فروری کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

جمعہ 23 فروری 2018 14:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) پی آئی اے میں اے ٹی آر طیارے کے پائلٹوں کی کمی کی وجہ سے اے ٹی آر طیاروں کی پروازیں بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، سی پیک روٹ سمیت کئی بین الاقوامی روٹس پر پروازیں بند ہوجائیں گی، یہ بحران سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے پیدا ہوا، پی آئی اے اس فیصلے کو چیلنج کرے گی۔پی آئی اے کے انتظامی ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے 7 فروری کے ایک فیصلہ کے نتیجے میں پائلٹوں کی ترقی کا طریقہ کارتبدیل ہوگیا ہے، پی آئی اے میں ترقی کا موجودہ طریقہ یہ ہے کہ کیڈٹ پائلٹ چھوٹے طیارے اے ٹی آر کے فرسٹ آفیسر کے طور پر کیرئیر شروع کرتا ہے ، پھر ایئر بس اے 320 اور بوئنگ 777 طیارے کے فرسٹ آفیسر یا کو پائیلٹ کی حیثیت سے تربیت مکمل کرکے اے ٹی آر طیارے کا کیپٹن بنتاہے۔

(جاری ہے)

بوئنگ 777 کے چھ فرسٹ آفیسرز نے ہائی کورٹ میں اس طریقہ کار کو چیلنج کیا اور موقف اختیار کیا کہ 2016 میں فیصلہ ہوا تھا کہ بوئنگ 777 طیاروں کے فرسٹ آفیسر اب اے ٹی آر کے بجائے ایئربس 320 طیاریکے کیپٹن کے عہدے پر ترقی پائیں گے جبکہ اے ٹی آر طیاروں کیلئے پائلٹ کنٹریکٹ پر بھرتی ہوں گے۔ہائیکورٹ نے اس موقف کو درست قرار دیکر پی آئی اے کو اس پر عملدرآمد کا حکم دیا، پی آئی اے میں اے ٹی آر طیاروں کے پائلٹ مارکیٹ سے لینے کا تجربہ ناکام ہوگیا ہے ، مارکیٹ سے 22 پائلٹ لئے تھے، دوران تربیت 11 فیل ہوگئے ، تربیت کی تکمیل پر تین پائلٹ پی آئی اے چھوڑ گئے اور اب مزید چار پائلٹ بھی جانا چاہتے ہیں۔

پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق اگر عدالتی حکم پر عمل کیا تو پائلٹوں کی عدم دستیابی کے باعث اے ٹی آر طیاروں کا فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑے گاجس سے سی پیک روٹ پر پنچگور، گوادر، اسکردو، گلگت اور چترال جیسے دورافتادہ علاقوں کا باقی ملک سے فضائی رابطہ ختم ہوجائے گا۔اس کے علاوہ پی آئی اے کو اے ٹی آر طیاروں کی مسقط، شارجہ، کابل اور دہلی کے لیے بھی بین الاقوامی پروازیں بند کرنا پڑیں گی، پی آئی اے انتظامیہ عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں