مذہبی اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے

ایم کیو ایم میری پہلی جماعت تھی اور تحریک انصاف دوسری اور آخری جماعت ہے ، عمران خان کو نہیں پاکستان کو جوائن کیا ہے،تحریک انصاف والوں نے اتنی محبت دی ہے مجھے ایسا لگ رہا ہے میں آج پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوا بلکہ کافی پہلے سے ہوں ،منزل درست ہونی چاہئے، میں نے اتنی دیر کردی کہ اب میرا آخری مقام تحریک انصاف ہے، دیر سے جو فیصلے کیے جاتے ہیں، وہ اچھے ہوتے ہیں، پریس کانفرنس انتخابات میں چھ ماہ رہ گئے ہیں اور عامر لیاقت اسٹیٹس کو کے خلاف ہمارا ساتھ دیں گے، سینیٹ میں پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہوئی ہے، نہ ن لیگ کامیاب ہوئی نہ پیپلز پارٹی، ہم نے دونوں کا راستہ روکا،کراچی کو روشنی کا شہر دیکھا ہوا ہے، دبئی سے شیخ چھٹیاں منانے کراچی آتے تھے۔ کرپٹ سیاستدانوں کے اجتماع نے کراچی کو تباہ کیا ہے،عمران خان

پیر 19 مارچ 2018 22:17

مذہبی اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور ٹی وی اینکر و مذہبی اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔، اس کا اعلان انھوں نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں چیئرمین عمران خان کی موجودگی میں کیا۔ عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم میری پہلی جماعت تھی اور تحریک انصاف میری دوسری اور آخری جماعت ہے میں نے عمران خان کو جوائن نہیں پاکستان کو جوائن کیا ہے کیونکہ عمران خان کرپشن کے خلاف لڑ رہے ہیں، تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کی رہائشگاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس میں سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی، نعیم الحق،عمران اسماعیل، علی زیدی،شمیم فردوس نقوی، خرم شیر زمان او ر دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر سینئر اداکار عابد علی نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ مجھے تحریک انصاف والوں نے اتنی محبت دی ہے کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں آج پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوا بلکہ کافی پہلے سے ہوں۔ خان صاحب نے جس طرح خوش آمدید کہا مجھے لگتا ہے میں پہلے سے تحریک انصاف کا حصہ تھا۔ آج آیا ہوں۔ لوگ کہتے ہیں پہلے کچھ اور کہتے تھے آج کچھ اور کہتے ہیں۔ میں خود جواب دیتا ہوں۔

انسان ایک ارتقائی عمل سے گزرتا ہے۔ انسان سماجی حیوان ہے۔ مختلف اوقات پر مختلف باتیں کہتا ہے۔ منزل درست ہونی چاہئے۔ میں نے اتنی دیر کردی کہ اب میرا آخری مقام تحریک انصاف ہے۔ دیر سے جو فیصلے کیے جاتے ہیں، وہ اچھے ہوتے ہیں۔ جلد بازی کے فیصلے شیطان کے ہوتے ہیں۔ خان صاحب کو نہیں میں نے پاکستان کو جوائن کیا ہے۔ عمران خان کرپشن کے خلاف جہاد کر رہے ہیں۔

میں ایسے شخص کے خلاف بیٹھا ہوں جو کرپشن اور مافیا کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ کراچی تیزی کے ساتھ بدل رہا ہے۔ کل بھی دو جلسے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ علاقوں تک محدود ہوئے ہیں، اب گھر تک محدود ہوجائیں گے۔ عمران خان کے کیمپس بھی جلسہ گاہ بن گئے۔ انتخابات میں کراچی میں تحریک انصاف کلین سویپ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خان صاحب اگر ساٹھ میں ہیں تو میں پچاس میں داخل ہو رہا ہوں۔

میں نے پہلے ہی کہہ دیا یہ میرا آخری مقام ہے۔ میں پہلے ایم کیو ایم میں تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں عامر لیاقت حسین نے کہاکہ یہ وہ ٹرین ہے جس میں میں بیٹھ چکا ہوں۔ یہ پودا نہیں، تناور درخت ہے۔ کراچی میں اس کی چھاؤں آرہی ہے۔ عمران خان یہاں کے ہوجائیں گے اور یہیں سے الیکشن لڑیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ پہلے میں نے ’’سیاہ ست ‘‘چھوڑی تھی اور توبہ کے الفاظ استعمال نہیں کیے۔

توبہ انسان شیطان سے مانگتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں چھ ماہ رہ گئے ہیں اور عامر لیاقت اسٹیٹس کو کے خلاف ہمارا ساتھ دیں گے ۔ ہم سب نے ماضی میں کئی باتیں کہی ہوتی ہیں۔ کئی لوگ سیکھتے ہیں، کئی لوگ راستہ بدل لیتے ہیں۔ ماضی میں اگر ہم نماز نہیں پڑھتے تھے تو یہ مطلب نہیں کہ آئندہ پڑھنی ہی نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ تمام انسانوں میں طاقت اور کمزوریاں ہوتی ہیں۔

غلطیوں کو دبانا اور اچھائیوں کو آگے لانا اچھی بات ہے۔ میں نے کراچی کو روشنی کا شہر دیکھا ہوا ہے۔ دبئی سے شیخ چھٹیاں منانے کراچی آتے تھے۔ کرپٹ سیاستدانوں کے اجتماع نے کراچی کو تباہ کیا ہے۔ یہ کبھی نہیں ہوا کہ جو لوگ اداروں کو تباہ کرتے ہیں، وہ ٹھیک کردیں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ سینیٹ میں پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہوئی ہے۔

نہ ن لیگ کامیاب ہوئی نہ پیپلز پارٹی۔ ہم نے دونوں کا راستہ روکا۔ یہ بڑی کامیابی سے ہوا۔ بلوچستان کا احساسِ محرومی اس سے کم ہوگا۔ عمرا ن خان نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک فیصلہ کن جنگ ہے۔ کراچی کے لوگوں کو خصوصاً کہتا ہوں کہ شہر کا کیا حال ہے۔ مجھے فخر ہے کہ پختونخواہ میں ہمیں حکومت ملی اور ہم نے وہاں اچھا کام کیا۔ پنجاب میں ہر سال ساڑھے چھ سو ارب روپیہ ترقیاتی بجٹ ہوتا ہے۔

ساؤتھ پنجاب میں سالوں میں ایک ہسپتال نہیں بنا۔ آدھے سے زیادہ لاہور پر خرچ ہوتا ہے۔ شہباز شریف لاہور سے کھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سارے پاکستان کو لاہور بنا دوں گا۔ میں اسکولوں، ہسپتالوں، ماحول اور بچوں کے مستقبل کو ترقی کہتا ہوں۔ مجھے فخر ہے کہ تبدیلی کا جو وعدہ ہم نے کیا تھا خیبر پختونخواہ میں پورا کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ کراچی میں تبدیلی لانے کے لیے بھی ہم کام کریں۔

عامر لیاقت حسین کراچی سے ہیں۔ میڈیا کی اچھی آواز ہیں۔ ہمیں ان کی آواز کی ضرورت ہے۔ ہمارا مقابلہ مافیا سے ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عامر ہمارے ساتھ مل کر اس جنگ میں ہماری حمایت کریں۔ لوگ اربوں روپے کے اشتہارات لگا کر پیسے کا استعمال کرکے ہماری آواز ختم کردیتے ہیں۔ شکر ہے شہباز شریف نے عوام کا پیسہ جو اشتہارات میں استعمال کیا تھا، اس کا سپریم کورٹ نے نوٹس لیا۔

قبل ازیں سینئر پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عامر لیاقت پی ٹی آئی کے رہنما بنیں۔ ہماری بھی رہنمائی کریں۔عابد علی ٹی وی کا اچھا ستارہ ہیں۔ ہم انہیں جوانی کے دور سے دیکھتے آرہے ہیں۔اس موقعے پر معروف سینئر اداکار عابد علی نے کہا کہ میں کراچی آتا رہا ہوں۔ ہم نے روشنیوں کا شہر دیکھا۔ ہم راتوں کو بے خطر گھومتے تھے۔

آج شہر تبدیل ہورہا ہے لیکن ابھی بڑا سفر باقی ہے۔ کرپشن کے معنی لوگ نہیں جانتے اور پوچھتے ہیں کیوں نکالا۔ وقت آئے گا کہ پی ٹی آئی کے اچھے لوگ اقتدار میں آئیں گے۔ میں گواہ ہوں کہ کراچی نے اچھے حالات اوراچھا وقت دیکھا ہے۔ چیئرمین عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کو ایک موقع ضرور ملنا چاہئے۔ ہم ان چہروں اور ان کی حرکتوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ہمیں بھی ایک مہاتیر محمد چاہئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں