لوڈشیڈنگ کے معاملے کی سنگینی کا سندھ کابینہ نے اپنے اجلاس میں بھی سخت نوٹس لیا ہے،نثار کھوڑو

طویل لوڈشیڈنگ سے سندھ کے شہری اور دیہی علاقے یکسر طور پر انتہائی اذیت ناک صورت حال سے دوچار ہے ،وزیر پارلیمانی امور

پیر 9 اپریل 2018 19:48

لوڈشیڈنگ کے معاملے کی سنگینی کا سندھ کابینہ نے اپنے اجلاس میں بھی سخت نوٹس لیا ہے،نثار کھوڑو
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) سندھ کے سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے صوبے بھر میں بجلی کے سنگین بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے سندھ کے شہری اور دیہی علاقے یکسر طور پر انتہائی اذیت ناک صورت حال سے دوچار ہیں اور اس معاملے کی سنگینی کا پیر کو سندھ کابینہ نے اپنے اجلاس میں بھی سخت نوٹس لیا ہے ۔

انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کے پوائنٹ آف آرڈر پر کہی ۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سندھ میں بجلی کا بحران انتہائی تشویش ناک شکل اختیار کر چکا ہے ۔ کے الیکٹرک اور گیس کی فراہمی سے متعلق اداروں کے مابین جو تنازعہ چل رہا ہے ، اس کے نتیجے میں سندھ کے لوگوں کو انتہائی اذیت ناک صورت حال کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وزیر اعلی سندھ نے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا ہے ۔ لیکن ابھی تک صورت حال میں کوئی بہتری نظر نہیں آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کی جانب سے جو 276 ملین مکعب فٹ گیس فراہم کی جاتی تھی ، اس کی فراہمی اب صرف 90 ملین مکعب فٹ رہ گئی ہے ۔ خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ کراچی کے ساتھ ہمیشہ زیادتی کی جاتی رہی ہے ۔ نیشنل گرڈاسٹیشن سے کراچی کو اس کی ضروریات کے مقابلے میں ہمیشہ کم بجلی فراہم کی گئی ۔

وفاقی حکومت کا کراچی کے ساتھ معتصبانہ رویہ ہے ۔ اس وقت کراچی میں زیادہ تر علاقے 12 ، 12 گھنٹے بجلی سے محروم ہیں ، جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ آپ 12 گھنٹے کی بات کر رہے ہیں ۔ میرے اپنے علاقے میں روزانہ 18 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے ۔ نثار کھوڑو نے بجلی کے بحران پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کسی کو انکار نہیں کہ صورت حال بہت سنگین ہے ۔

اس معاملے کا آج سندھ کابینہ نے بھی سختی سے نوٹس لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے وزیر اعظم کو خط ضرور لکھا ہے لیکن خط و کتابت اب پرانی کہانی ہو گئی ہے کیونکہ وفاق میں ہماری کوئی نہیں سنتا ۔ بجلی کے بحران سے صرف شہری علاقوں میں رہنے والے لوگ نہیں بلکہ دیہی علاقوں میں کاشت کار ، مزدور اور غریب دیہی عوام بھی انتہائی پریشان کن صورت حال سے دودچار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آگے رمضان کا مقدس مہینہ آ رہا ہے ۔ لیکن وفاق کو اس صورت حال کی کوئی پرواہ نہیں ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں