شہری سہولتوں کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کوشاں ہے ،سعید غنی

فراہم کردہ مالی اعانت کے تحت سندھ کے 13 شہروں میں 85 ملین ڈالرز کی رقم مختلف شعبہ جات میں خرچ کی گئی،وزیر منصوبہ بندی و ترقیات

پیر 9 اپریل 2018 19:48

شہری سہولتوں کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کوشاں ہے ،سعید غنی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) سندھ کے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اور اسٹیوٹا سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ اپنے وسائل اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے سندھ میں بنیادی شہری سہولتوں کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کوشاں ہے اور اس ضمن میں خاطر خواہ پیش رفت بھی ہوئی ہے ۔

یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوںکا جواب دیتے ہوئے کہی ۔ سعید غنی نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے فراہم کردہ مالی اعانت کے تحت سندھ کے 13 شہروں میں 85 ملین ڈالرز کی رقم مختلف شعبہ جات میں خرچ کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی مالیاتی ادارے ترقیاتی کاموں کے لیے گرانٹ فراہم کرتے ہیں تو وہ پیسہ دے کر بھول نہیں جاتے بلکہ مختلف منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیتے ہیں اور اس کی نگرانی بھی کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

محکمہ اسٹیوٹا جس کا قلمدان وزیر اعلی سندھ کے پاس ہے ، ان کی جانب سے ایوان کو مطلع کیا گیا کہ اسٹیوٹا کا پہلا بورڈ آف گورنر حکومت سندھ کی جانب سے 2008 ء میں تشکیل دیا گیا تھا ۔ تاہم 2010 ء میں بورڈ کی ازسر نو تشکیل کی منظوری دی گئی ۔ بورڈ میں صنعت و زراعت کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے دو ارکان کے علاوہ صوبائی اسمبلی اور 6 انتظامی سیکرٹریز کو بھی شامل کیا گیا تھا ۔

بورڈ کے قیام کا مقصد صوبے میں فنی تعلیم اور ہنر مندی کی تربیت سے متعلق پالیسیاں وضع کرنا ، اس حوالے سے منصوبوں کی منظوری دینا اور مختلف پروجیکٹ کے حوالے سے سمتوں کا تعین کرنا ہے ۔ اس بورڈ کا صنعتی شعبے کے ساتھ ادارتی بنیاد پر قریبی رابطہ ہے اور بورڈ گریجویٹس اور مختلف تربیتی یافتہ افرادی قوت کو مختلف صنعتوں میں روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں تعاون فراہم کرتا ہے ۔

پیپلزپارٹی کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو کے ایک تحریری سوال کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی سعید غنی نے بتایا کہ سندھ میں شہروں کی بہتری سے متعلق پروگرا م میں جن شہروں کو نامزد کیا گیا ہے ، ان میں سکھر ، نیا سکھر ، روہڑی ، شکار پور ، لاڑکانہ ، خیرپور اور جیکب آباد کے علاوہ میرپورخاص ، ٹنڈو آدم ، ٹنڈو والہیار ، عمر کوٹ اور شہداد پور شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت تقریبا پانچ ملین افراد کے لیے بنیادی سہولتوں کے ڈھانچے کی فراہمی اور انہیں بلدیاتی سہولتیں فراہم کرنے کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے ۔ اس پروگرام کے تحت مقامی سطح پر اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور لوگوں کی اہلیت کو پروان چڑھایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں