طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا، وسیم اختر

کے الیکٹرک صارفین کو ریلیف دے،شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے،میئرکراچی

جمعہ 20 اپریل 2018 22:48

طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا، وسیم اختر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا، کے الیکٹرک فوری طور پر صارفین کو ریلیف دے اور شدید گرم موسم میں طویل لوڈشیڈنگ کے ستائے لوگوں پر رحم کرے بصورت دیگر شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے یہ بات انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں مسلسل طویل لوڈشیڈنگ کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہی، میئر کراچی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جہاں رہائشی علاقو ںکے مکینوں کو اپنے روزمرہ امور انجام دینا مشکل ہو گیا ہے وہیں تجارتی و کاروباری سرگرمیاں بھی انتہائی متاثر ہور ہی ہیں اور لوگوں کا شدید نقصان ہو رہا ہے، بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے نہ لوگ صحیح طرح اپنے ڈیوٹی انجام دے پا رہے ہیں نہ ہی طالبعلموں کے لئے یہ ممکن ہے کہ وہ امتحانات کی تیاری کرسکیں اور سخت گرمی میں لوڈشیڈنگ کے دوران امتحان دے سکیں، انہوں نے کہا کہ مسلسل اور کئی بار بجلی جانے کی وجہ سے بجلی سے چلنے والی اشیاء بھی جلنے کی شکایات سامنے آئی ہیںجبکہ طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے ایسی صورتحال میں کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے کہ فوری طور پر اپنے سسٹم کو ٹھیک کرے اور شہریوں کو مطلوبہ مقدار میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائے،انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ کراچی کے شہری اس وقت شدید کرب اور اذیت میں مبتلا ہیں اور ان کے لئے موجودہ صورتحال کو مزید برداشت کرنا ممکن نہیں ہوگا لہٰذا کے الیکٹرک ہوش کے ناخن لے اور شہریوں کے صبر کو مزید نہ آزمائے، انہوں نے کہا کہ بجلی اور پانی انسان کی بنیادی ضروریات ہیں ، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کا نظام بھی شدید متاثر ہو رہا ہے ، خا ص طور پر ان علاقو ںمیں جو پہلے ہی پانی کی کمی کا شکار ہیں صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی ہے ، اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ فوری طور پر ایسے اقدامات کئے جائیں جن کے ذریعے شہریوں کو بجلی و پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں