کراچی، عوام کو لوڈ شیڈنگ سے دوچار کرنے پر کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

کے الیکٹرک کے خلاف 27اپریل کو کراچی میں پُر امن اور رضاکارانہ ہڑتال کی جائے گی، کے الیکٹرک کو تحفظ دینے والوں کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، امیرجماعت اسلامی کراچی

ہفتہ 21 اپریل 2018 00:00

کراچی، عوام کو لوڈ شیڈنگ سے دوچار کرنے پر کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2018ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ اگر کے الیکٹرک کو لگام نہ دی گئی اور عوام کو لوڈ شیڈنگ سے دوچار کرنے اور اربوں روپے لوٹنے کے جرم پر کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو ہم اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں ، کے الیکٹرک کے خلاف 27اپریل کو کراچی میں پُر امن اور رضاکارانہ ہڑتال کی جائے گی، کے الیکٹرک کو تحفظ دینے والوں کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، کے الیکٹرک کے خلاف ہم نیب میں بھی جائیں گے ،چیف جسٹس آف پاکستان کے الیکٹرک کے خلاف ازخود نوٹس لیں تاکہ کراچی کے عوام کو ریلیف مل سکے اور کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کے دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کو یقینی بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک نے اپنے خلاف فیصلون پر جتنے بھی حکم امتناع لیے ہوئے ہیں ان کو بھی دیکھا جائے اور ان کا حتمی فیصلہ کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کراچی پریس کلب پر کے الیکٹرک کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ اور شہرمیں پانی کی قلت کے خلاف احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔دھرنے سے نائب امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، مسلم پرویز ،امیر ضلع شرقی یونس بارائی، امیر ضلع غربی عبد الرزاق خان ، جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمن دھرنے سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کو ریلیف دلانے کی جدوجہد جاری ہے ہم ان شاء اللہ کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔جب عوام نکلتے ہیں تو ان کو کوئی روک نہیں سکتا،جو لوگ کے الیکٹرک کا نام نہیں لیتے تھے آج ان کو مجبورا بولنا پڑ رہا ہے کے الیکٹرک کی وکالت کرنے والے دکھانے کو ہی صحیح کے الیکٹرک کے خلاف ٹوکن احتجاج کررہے ہیں۔

ہم نے گورنر سندھ کو عوام کے مسائل بتائے اور ان سے امید کی کہ وہ مسئلہ حل کرائیں گے مگر وہ بھی کے الیکٹرک کے وکیل ثابت ہوئے ۔ ہم وزیر اعلیٰ کو یاد دلاتے ہیں کہ جب کے الیکٹرک کو دو بار فروخت کیا گیا تو پیپلز پارٹی کا دور تھا اور زرداری نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کے الیکٹرک کو فروخت کیا۔وزیر اعلیٰ سندھ بتائیں کہ نوری آباد کے پلانٹ کو صرف تین دن میں گیس مل گئی اور گیس کمپنی سے معاہدہ ہوگیا لیکن کراچی کے عوام کے لیے ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا ۔

جماعت اسلامی پوائنٹ اسکور کے لیے نہیں بلکہ مسئلہ کے حل کے لیلے جدوجہد کرتے ہیں اس لیے وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی پر وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دینے کے فیصلے کو تبدیل کیا۔ لیکن ہم نے ان کو بتادیا تھا کہ اگر لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے اور 27اپریل کو کراچی میں عوام کے حقوق کے لیے پُر امن آئینی و جمہوری اور قانونی طور پر ہڑتال کریں گے۔

آئندہ چند دنوں میں کراچی میں ہزاروں کارنرمیٹنگز کریں گے اور عوام سے رضاکارانہ ہڑتال کی اپیل کریں گے۔ہم کے الیکٹرک کی مستقبل مانیٹرنگ کریں گے ، وقتی طور پر ریلیف دے کر عوام کو دھوکا نہیں دینے دیں گے ۔کے الیکٹرک کی انتطامیہ کو بری الذمہ قراردینے اور تحفظ دینے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ہم عدالت عظمیٰ اور چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کے خلاف ازخود نوٹس لیں اور ہماری آئینی درخواستوں کی سماعت کو یقینی بنائیں۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنے خلاف فیصلوں پر جتنے بھی حکم امتناع لیے ہوئے ہیں ان کو چیک کریں اور عوام کو ریلیف دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں ، گھروں میں پینے کا پانی نہیں اور ہائیڈرینٹ میں ٹینکرز کو پانی مل جاتا ہے اور شہریوں کو مہنگا پانی خریدنا پڑتا ہے ۔ہم فراڈ الیکشن کے حوالے سے جلد حقائق منظر عام پر لائیں گے اور بتائیں گے کہ الیکشن کے حوالے سے کیا سازشیں ہورہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان کراچی کے عوام کے حق میں جدوجہد میں مصروف عمل ہیں اس پر یہ خراج تحسین کے مستحق ہیں ، ہم عوام کے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اور کئی سالوں سے احتجاج کررہے ہیں آج الیکشن کے قریب آتے ہی بہت سے وہ لوگ نکل آئے ہیں جو 15سال کے الیکٹر ک کو تحفظ فراہم کرتے رہے ہیں۔

کے الیکٹرک کو ایک مرتبہ پرویز مشرف اور ایم کیو ایم نے اور دوسری مرتبہ زردار ی اور ایم کیو ایم نے فروخت کیا۔آج کے الیکٹرک کو فروخت کرنے اور اس کی نجکاری کی حمایت کرنے والے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ یہ برساتی مینڈکوں کی طرح نکل آئے ہیں ، کے الیکٹرک عوام کا خون چوس رہا ہے ، کے الیکٹرک ایک مافیا ہے جو ایک ریاست کے اندر ریاست کی شکل اختیار کرگیا ہے ۔

کے الیکٹرک کو سہولت اور تحفظ آج بھی ماضی کی طرح فراہم کیا جارہا ہے ۔جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائرکی ہے لیکن اس کی سماعت نہیں ہورہی ہے ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ کراچی کے 2کروڑ سے زائد عوام کی حالت زار پر کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیں اور ہماری درخواستوں کی سماعت بھی کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو بجلی چاہیئے گیس کی کمی عوام کامسئلہ نہیں عوام کو لوڈ شیڈنگ فری چاہیئے ۔ اگر کے الیکٹرک اپنے تمام پلانٹس چلائے اور فرنس آئل استعمال کرے تو بجلی طلب سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کو بھاگنے نہ دیا جائے اور عوام کے اوپر ایک تازہ دم کمپنی مسلط نہ کی جائے ۔ہم وزیر اعلیٰ سندھ پر بھی واضح کردینا چاہتے ہیںکہ ہم کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے ۔

کے الیکٹرک کو تحفظ دینے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔گیس کی کمی کو دلیل بناکر کے الیکٹرک کو تحفظ نہ دیا جائے ۔ ہم 27اپریل کو لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کے خلاف پُر امن ہڑتال کریں گے ۔ بجلی کے ساتھ پانی کا مسئلہ جڑا ہوا ہے کراچی میں عوام کو پینے کو صاف پانی میسر نہیں ہے لیکن ٹینکر کے ذریعے مہنگے داموں پانی مل جاتا ہے ٹینکر مافیا نے کراچی کے پانی پر قبضہ کیا ہوا ہے اور عوام کو پانی کی بوند بوند کو ترسادیا ہے ۔

پانی کے بحران کی ذمہ داری ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی پر عائد ہوتی ہے ۔ ایم کیو ایم واٹر بورڈ کے اندر ہزاروں ی تعداد میں جعلی بھرتیاں کیں آج واٹر بورڈ سندھ حکومت کے پاس ہے لیکن اس کا حال بد سے بد ترہوگیاہے ۔ وزیر اعلیٰ شہر میں پانی کی قلت اور عوام کی محرومی سے خود بری الذمہ نہیں قرار دے سکتے ۔ ہم وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام کو اس کا پانی دیا جائے ۔

نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی نے کہا کہ کے ای ایس سی نجکاری نے عوام کو نقصان پہنچایا اور عوام کو سستی اور بلا معطل بجلی کی فراہمی محض خواب بن گیا۔کے الیکٹرک نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی، جماعت اسلامی نے لوٖڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف بروقت احتجاجی تحریک شروع کی اور وزیر اعلیٰ سندھ بھی خود ادارہ نورحق آئے اور انہوں نے تسلیم کیا کہ کے الیکٹرک اس کی ذمہ دار ہے ، وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک کے عذاب سے نجات دلائے۔

سابق ممبر صوبائی اسمبلی و امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی یونس بارائی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ کراچی کو ایک روشن اوردمکتا ہوا شہر بنائیں گے م کے الیکٹرک برسوں سے کراچی کے عوام کو لوٹ رہی ہے اور اس کو لگام دینے والا کوئی نہیں تھا لیکن جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی جدوجہد سے اس کو بے نقاب کیا اور عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔

ضلع غربی کے امیر عبد الرزاق خان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کی عوام کی ترجمانی کر کے اپنا حق ادا کردیا ہے اور واضح پیغام دیا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے دوکروڑ عوام کے حق کو غصب نہیں ہونے دے گی۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے عوام کو لوٹا ہے اور ان پارٹیون نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے بڑھائے ہیں ۔ آج کراچی کی جو حالت زار ہے یہ دونوں جماعتیں برابر کی شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلع غربی میں پانی کا شدید بحران ہے اور عوام کئی کئی مہینوں سے پانی سے محروم ہیں ، کراچی کے پانی کو بحریہ ٹاؤن کو فروخت کیا جارہا ہے ہم وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کو پانی دو۔جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہا کہ کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ اور ظلم سے کراچی کا کوئی شہری محفوظ نہیں ۔ کراچی کی اقلیتی برادری بھی کے الیکٹرک کی لوٹ مار سے متاثر ہورمتاثر ہورہی ہے ۔ پوری اقلیتی برادری کے الیکٹرک کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں